ایران

مشہد، کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف حرم مطہر امام رضا ؑکے باہر احتجاجی مظاہرہ

طلاب کشمیر مقیم مشھد مقدس نے دنیا کو یہ بھی واضح کیا کہ کشمیر کا مسئلہ ہندوپاک کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ کشمیری عوام کا مسئلہ ہے اور یہ کشمیری عوام کی تحریک ہے کشمیری عوام کو اپنا فیصلہ کرنا جمہوری و انسانی حق کے عین مطابق ہے

شیعت نیوز: کشمیری طلاب مقیم مشھد مقدس نے آج نماز جمعہ کے بعد حرم مطھر امام علی بن موسی رضا علیہ السلام باب رضا علیہ السلام کے روبرو ھندوستان کی کشمیر میں جارحیت و ظلم و تشدد کے خلاف احتجاج کیا واضح رہے کہ بارگاہ ملکوتی امام ثامن ع میں لاکھوں کی تعداد میں مسلمان نماز جمعہ میں شرکت کرتے ہیں اور دنیا کے تمام ممالک سے عقیدت مند امام رضا علیہ السلام کی زیارت بجالانے کے لیے جوق در جوق شرکت کرتے ہیں اور مشھد مقدس کو یہ خصوصیت بھی حاصل ہے کہ اسے پایتخت معنوی جھان بھی کہا جاتا ہے.کشمیری طلاب نے پرنم آنکھوں سے کشمیر کے مظلومین کے حق میں دعا کی اور اپنے گھروالوں کی عافیت و سلامتی کے لیے بھی دعا کی.جب سے منحوس و خبیث حکومت بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثت کو بندوق و طاقت کے زور پہ منسوخ کیا تب سے ہی تمام مواصلاتی نظام پہ بھی پابندی عاید کی گئی ہیں.ٹی وی, ریڈیو, موبایل فون,اینٹرنت کی سہولیات پہ بابندی کے بعد کشمیر سے باہر رہنے والے کشمیری بہت پریشان ہیں کیونکہ کسی کو اپنے گھر کی بھی خبر نہیں ہے کہ کشمیر میں ان پہ کیا بیت رہی ہے اور کونسے ظلم و ستم ان پہ ڈھایے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:عالم اسلام کے سب سے بڑے نماز جمعہ کے اجتماع سے امام جمعہ تہران کا مسئلہ کشمیر پر بھارت کو واضح پیغام

کشمیری طلاب مقیم مشھد مقدس نے ہاتھوں میں کارڈزلیے ہوئے دنیا کو خبردار کیا کہ حکومت ھند دس لاکھ سے زیادہ جدید اسلحوں سے لیس فوجی طاقت کے بل بوتے پہ کشمیریوں کے حق کی آواز کو دبوچ کے رکھا ہے اور کشمیر میں جنایات و تجاوز و مار دھاڑ و قتل وغارت انجام دے رہی ہے کشمیریوں کو گھروں سے نکلنے کی قطعی اجازت نہیں ہے پورا کشمیر محاصره میں ہے اگرچہ کشمیری عوام پچھلے 70 سالوں سے ہندوستان کے ظلم سہہ رہی ہے مگر اس بار ہندوستان نے اسرائیل سے ٹرینگ و ٹپس لینے کے بعد ظلم کی انتھا ہی کردی. پہلے کشمیر سے ٹورسٹوں کو بھگادیا اس کے بعد دس لاکھ فوجیوں میں مزید ایک لاکھ تک فوجیوں کا اضافہ کیا جن کام صرف کشمیر کے بی کس و بی سہارا و مظلوم عوام کو طاقت کے بل پہ خاموش رہنے کا عندیہ دیا گیا.ہندوستانی حکومت کشمیر میں کسی بھی غیرقانونی و غیر جمہوری اقدام کرنے سے قطعی گریز نہیں کررہی ہے.حکومت ھند نے فوجیوں کو صرف یہی تلقین کی ہے کہ کشمیری عوام کو فرضی انکونٹروں,ریپ,گرفتاری ,ماردھاڑ,وغیرہ جیسے واقعات سے خوف وہراس پیدا کرتے رہنا. کشمیر 1947ء سے پہلے آزاد ریاست تھی مگر بدقسمتی سے کشمیر کا الحاق بدبخت ہند سے ہوا تب سےکشمیری اپنی جدوجہد آزادی کے لیے لڑرہی ہے اور ہندوستان ظلم وجور سے دریغ نہیں کرتی ہے.اگرچہ ہندوستان کا ظلم و جبر وزیادتی واضح و روشن ہوچکا ہے مگر پھر بھی نام نہاد یو این او,ہیومن راٹس کمیشن ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے۔

طلاب کشمیر مقیم مشھد مقدس نے دنیا کو یہ بھی واضح کیا کہ کشمیر کا مسئلہ ہندوپاک کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ کشمیری عوام کا مسئلہ ہے اور یہ کشمیری عوام کی تحریک ہے کشمیری عوام کو اپنا فیصلہ کرنا جمہوری و انسانی حق کے عین مطابق ہے۔آئین ھند کے تحت یکطرفہ فیصلہ لینا کسی بھی کشمیری کو منظور نہیں ہے۔آخر پہ کشمیری طلاب نے خداوند سے بارگاہ ملکوتی میں مسلمانان جہان خصوصا کشمیر کی آزادی کے لیے دعا کی اور خداوند سے امام زمان عج کے جلد ظھور کے لیے دعا مانگی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button