اہم ترین خبریںپاکستان

تفتان کوئٹہ روٹ پر زائرین کو جانوروں کے ساتھ سفر کروانے اور اضافی کرایہ کی وصولی کا انکشاف

خواتین ، ماؤں بہنوں کے ساتھ بسوں میں بھیڑ بکریوں کو بھی سوار کروایا جارہاہے۔40،45مسافروں کی گنجائش والی بسوں میں زبردستی 55،60مسافروں کو گھساکر کوئٹہ روانہ کیا جارہاہے۔

شیعت نیوز: تفتان بارڈر پر زائرین مشہد وکربلا سے لوٹ مار کا بازار گرم رکھنے پر اندرون سندھ کے زائرین اور قافلہ سالاروں نے شیعہ علماءکونسل کے مرکزی رہنما اور شعبہ امور زائرین کے مسئول علامہ مظہر عباس علوی اور وفاق المدارس شیعہ کے مرکزی سیکرٹری جنرل پاکستان علامہ محمد افضل حیدری سے شدید احتجاج کیا ہے ۔ سوشل میڈیا پر جاری پیغامات میں زائرین اور معروف قافلہ سالار سید اطہر حسین شمسی نے انکشافات کیئے ہیں کہ پاکستان ہاؤس تفتان بارڈر پر زائرین کے ساتھ ہتک آمیز رویہ ، لوٹ مار اور تذلیل کا سلسلہ جاری ہے ۔

مظہر علوی

سوشل میڈیا پر جاری آڈیو پیغامات میں کہاگیاہے کہ شیعہ علماءکونسل کے شعبہ امور زائرین کے سربراہ علامہ سید مظہر عباس علوی کے چہیتے ایجنٹوں بالخصوص تاجو بروہی نامی شخص کی جانب سے700روپے فی زائر اضافی کرایہ وصول کیا جارہاہے ۔ خواتین ، ماؤں بہنوں کے ساتھ بسوں میں بھیڑ بکریوں کو بھی سوار کروایا جارہاہے۔40،45مسافروں کی گنجائش والی بسوں میں ذبردستی 55،60مسافروں کو گھساکر کوئٹہ روانہ کیا جارہاہے۔

آڈیو پیغامات میں کہاگیا ہے کہ پاکستان ہاؤس اور تفتان بارڈر پر زائرین امام حسین ؑ کے ساتھ جاری ناروا سلوک کے خلاف صدائے حق بلند کرنے پر علامہ مظہر علوی کے تفتان بارڈر پر تعینات خاص نمائندے تاجو بروہی نے سندھ کے معروف قافلہ سالار سید اطہر حسین شمسی کو پتھر مارنے کی کوشش کی اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں ۔آڈیو پیغامات میں قافلہ سالاروں نے کہاکہ زائرین کو سہولیات کی فراہمی حکومت کےبعد شعبہ امور زائرین کی ذمہ داری ہے ۔ قافلہ سالاروں نے کمشنرکوئٹہ ، منان خان اور شعبہ امور زائرین سے تفتان بارڈر پر زائرین اور قافلہ سالاروں کو درپیش ذلت آمیز رویے سے نجات دلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ خبر بھی لازمی پڑھیں:تفتان بارڈ ر : زائرین سے لوٹ مار کا سلسلہ عروج پر ، انتظامیہ بھی ملوث

سوشل میڈیا پر احتجاج کرنے والے قافلہ سالاروں نے موقف اختیار کیا کہ تفتان سے کوئٹہ فی مسافر کرایہ 1000روپے ہے لیکن فی مسافر 1700 روپے وصول کیا جارہاہے ۔ بس ڈرائیورز کا کہناہے کہ ہمیں فقط 1300 روپے ملتے ہیں باقی 200روپے ایف سی والے اور 200روپے ٹرانسپورٹ انتظامیہ رکھتی ہے ۔ قافلہ سالاروں کا مزیدکہنا ہے کہ علامہ مظہر علوی نے یقین دہانی کروائی تھی کہ بسوں کی بکنگ قافلہ سالاروں کی اپنی ذمہ داری ہوگی لیکن تاحال بسیں شعبہ امور زائرین کے ایجنٹ اور انتظامیہ کی ملی بھگت سے من مانے کرایوں پر بک کی جارہی ہیں ۔

قافلہ سالاروں کے مطابق ہم نے متعدد بار لاہورمیں علامہ محمد افضل حیدری سے ملاقاتوں میں بارڈر پر سندھ کے زائرین کے ساتھ ہونے والے نارواسلوک اور رویے سے آگاہ کیا۔ لیکن تاحال کسی بھی عالم دین نے اس معاملے پرایک لفظ بھی مذمت میں بیان نہیں کیا اور نا ہی شعبہ امور زائرین کی چھتری تلے ہونے والی اس لوٹ مار اور انسانیت کی تذلیل کا نوٹس لیا۔

واضح رہے کہ تفتان بارڈر پر زائرین امام حسین ؑ اور امام رضاؑ کو درپیش مشکلات اور کانوائے کی آمد ورفت میں دشواریوں کے حل کیلئے گذشتہ دور حکومت میں شیعہ علماءکونسل نے ن لیگی حکومت پر دباؤ ڈال کر ایک مشترکہ مکینزم تشکیل دیا تھا جس کے بعد شیعہ علماءکونسل نے شعبہ امور زائرین قائم کیاجس کی سربراہی علامہ سید مظہر عباس علوی کے سپرد کی گئی ۔ یہاں یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ زائرین کے کانوائے کی کوئٹہ سے تفتان اور تفتان سے کوئٹہ روانگی کے شیڈول اور پاکستان ہاؤس میں سہولیات کی فراہمی کی ذمہ داری حکومت کے بعدشیعہ علماءکونسل کے شعبہ امور زائرین اور علامہ سید مظہرعباس علوی کے کاندھوں پر عائد ہوتی ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button