پاکستان کی اہم خبریں

مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح ؒ کی 52ویں برسی ملک بھرمیں قومی جذبے اور احترام کے ساتھ منائی جارہی ہے

محترمہ فاطمہ جناح کی قومی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سیاسی و سماجی تنظیموں سے تعلق رکھنے والوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد کی بـڑی تعداد مزار پہ حاضر ہو کر ان کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کررہی ہے۔

شیعت نیوز: بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی دست راست مادرملت محترمہ فاطمہ جناح ؒ کی 52 ویں برسی آج پورے قومی جذبے کے ساتھ منائی جارہی ہے۔

قائد اعظم محمد علی جناح کی چھوٹی بہن، مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کے مزار پہ قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کا سلسلہ جاری ہے۔

محترمہ فاطمہ جناح کی قومی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سیاسی و سماجی تنظیموں سے تعلق رکھنے والوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد کی بـڑی تعداد مزار پہ حاضر ہو کر ان کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کررہی ہے۔

واضح رہے کہ بانی پاکستان کی ہمشیرہ نے قیام پاکستان کی تحریک میں ناقابل فراموش کردار ادا کیا جبکہ مسلمان خواتین میں تحریک آزادی کی شمع روشن کرنے کا سہرا انہی کے سر ہے۔

فاطمہ جناح 31 جولائی 1893ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں وہ قائد اعظم محمد علی جناح سے 17 سال چھوٹی تھیں لیکن قائد کی دیکھ بھال اور اُن کے سیاسی مشن کو پورا کرنے کے لیے قدم قدم پر قائد کے ہمراہ رہیں۔

1919 میں یونیورسٹی آف کلکتہ سے انہوں نے ڈینٹل سرجن کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد ممبئی میں باقاعدہ پریکٹس کی لیکن جب 1929 میں ان کے خاوند کا انتقال ہوگیا تو وہ اپنا نجی کلینک بند کرکے بھائی کے گھر منتقل ہوگئیں۔ ان کی شادی 1918 میں ہوئی تھی۔

بھائی محمد علی جناح کے گھر منتقل ہونے کے بعد انہوں نے قیام پاکستان کی جدوجہد میں نمایاں کردار ادا کیا۔

مادر ملت نے قیام پاکستان کے بعد مہاجرین کی آبادکاری جیسا اہم کام اپنی نگرانی میں انجام دیا۔ انہوں نے ویمن ریلیف کمیٹی قائم کی اور پاکستان ویمن ایسوسی ایشن کی بنیاد رکھی۔

تاریخ گواہ ہے کہ جب وہ خطاب کرتی تھیں تو لاکھوں کا مجمع دم بخود انہیں سنتا تھا۔

قیام پاکستان کے سلسلے میں ان کی انتھک محنت اور خدمت کی وجہ سے انہیں مادر ملت کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ محترمہ فاطمہ جناح کو 9 جولائی 1967 کو دل کا دورہ پڑا تھا جس کے بعد وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔ تاہم ان کی یاد اور احسانات پاکستانیوں کے دلوں میں آج میں زندہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button