تاریخ کی پہلی دہشتگردی، مسجد کوفہ میں تکفیری دہشتگرد نے داماد رسول(ص) پر تلوار چلادی
ابن معلجم نے زہر سے آلودہ تلوار سے امام علی ؑ کو نشانہ بنایا، جس وقت آپ کو نشانہ بنایا گیا آپ نماز پڑھ رہے تھے، اس حملے میں امام علی علیہ سلام شدید زخمی ہوئے ۔

شیعیت نیوز: مسجد کوفہ میں 19 رمضان المبارک کی صبح نماز فجر کے قریب تاریخ کی پہلی دہشتگردی کا واقعہ رونما ہوا جب دہشتگرد ابن ملجم نے مسلمانوں کے خلیفہ اور داماد رسول ـ(ص) پر تلوار سے حملہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق تکفیری قبیلے کے سرغنہ عبدالرحمن ابن ملجم نے مولائے کائنات امیرالمومنین علی (ع) پر اُ س وقت حملہ کیا جب آپ نماز فجر سےقبل نوافل پڑھنے میں مصروف تھے۔
ابن معلجم نے زہر سے آلودہ تلوار سے امام علی ؑ کو نشانہ بنایا، جس وقت آپ کو نشانہ بنایا گیا آپ نماز پڑھ رہے تھے، اس حملے میں امام علی علیہ سلام شدید زخمی ہوئے ۔
امیر المومنین حضرت علیؑ میدان کے شہسوار، محراب کے عبادت گزار
تاریخی کتب کے مطابق ابن معلجم کو لوگوں نے پکڑ لیا تھا، واقع کی اطلاع ملتے ہی عوام مسجد میں جمع ہوگئے، جبکہ جبریل علیہ سلام نے یہ ندا بلند کی کہ تهدمت والله أركان الهدىالله کی قسم ھدایت کے ستون منہدم ہو گئےوانطمست والله نجوم السماء و أعلام التقىآسمانوں کے ستارے بجھ ڰئے’ نیکی کے راستے کھو گئےوانفصمت والله العروة الوثقىالله کی سب سے عظیم نشانی مٹ گئ اور الله سے رابطہ ٹوٹ گیاقتل ابن عم محمد المصطفىمحمد المصطفی (ص) کے چچا زاد (ع) قتل ہو گئےقتل الوصي المجتبىالمجتبی (ع) کے وارث قتل ہو گئےقتل علي المرتضىعلی المرتضی (ع) قتل ہو گئےقتل والله سيد الاوصياءالله کی قسم تمام وصیوں کے سردار (ع) قتل ہو گئےقتله أشقى الاشقياءظالموں کا بدترین ظالم ہی علی (ع) کا قاتل ہے۔
واضح رہے کہ آج بھی ابن ملجم کے قبیلے سے تعلق رکھنے والے تکفیری دہشتگردی امام علی ؑ کے ماننے والوں پر مساجد میں حملے کررہے ہیں یا انہیں قتل کررہے ہیں، آج یہ ابن معلجم کہیں ابوبکر البغدادی کی شکل میں نظر آتے ہیں تو کہیں اورنگزیب فاروقی و لدھیانوی تو کہیں رمضان مینگل اور دیگر جبکہ انکی سربراہی بن سلمان کررہا ہے۔