اہم ترین خبریںپاکستان

کراچی، 19جبری لاپتہ شیعہ جوانوں پر دہشت گردی کے جھوٹے الزامات عائد

عدالت کے باربارطلب کرنے اوران کے جبری گمشدہ ہونے پر پولیس ٹال مٹول سے کام لیتی رہی ہے ان کی گرفتاریوں سے اظہار لا تعلقی کرتی رہے ہے ۔

شیعت نیوز: سندھ پولیس کے کراچی میں ڈی آئی جی ایسٹ زون عامر فاروقی نےحالیہ دنوں میں کراچی سے جبری طورپر گمشدہ نوشیعہ جوانوں کو دہشت گردقراردیکر ان کی گرفتاریاں ظاہر کردی ہیں۔ یہ وہی لاپتہ شیعہ جوان ہیں جنہیں گزشتہ چند ماہ میں کراچی سے اغواءکیا گیاتھا اور ان کے اہل خانہ کے پوچھنے ، عدالت کے باربارطلب کرنے اوران کے جبری گمشدہ ہونے پر پولیس ٹال مٹول سے کام لیتی رہی ہے ان کی گرفتاریوں سے اظہار لا تعلقی کرتی رہے ہے ۔

ڈی آئی جی عامر فاروقی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیاہے کہ جنوری 2019 سے مذہبی کلنگ ہورہی تھی۔متعدد افراد قتل ہو چکے ہیں۔ ایک گروہ متحرک ہوا ہے جو پڑوسی ملک سے ٹریننگ حاصل کر آئے ہیں۔ گروہ کے چند افراد کو سی ٹی ڈی اور ملیر پولیس نے گرفتار کیا، ملیر پولیس نے حالیہ کارروائی میں پانچ ملزموں کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ملزموں مین سید عمران زیدی، وقار رضا، محمد عباس، مطلوب موسوی اور سید محتشم شامل ہیں، گرفتار پانچوں پڑوسی ملک سے تربیت حاصل کرچکے ہیں۔ ملزم سید عمران حیدر نے متعدد افراد کی ریکی کی جو مارے گئے۔گرفتار ملزموں کا کام مخصوص فرقہ کے نوجوانوں کو اپنے گروپ میں شامل کرنا بھی تھا۔

عامر فاروقی نےالزام عائدکیا کہ گرفتار ملزموں کے 6 ساتھیوں کو سی ٹی ڈی نے گرفتار کیا تھا۔ ملزموں کا گروہ 31 وارداتوں میں 50 افراد کو قتل کرچکے ہیں۔ ملزموں کا نام ریڈ بک میں بھی شامل ہے۔پڑوسی ملک اس گروہ کو اسلحہ، گاڑی اور پیسہ فراہم کرتا ہے۔یومیہ 40 ہزار ایک فرد کو دیا جارہا تھا، انہیں لوگوں کے نام لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔کئی لوگ گرفتاری سے بچنے کے لئے خود سے روپوشی اختیار کئے ہوئے ہیں، لاپتہ افراد پر احتجاج کرنے والوں کو حقائق دے کر آگاہ کیا گیا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے محنت سے کام کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ شیعہ لاپتہ افراد کی فہرست میں ان افراد کے نام شامل ہیں جن کو آج پولیس نے دہشت گردی کے الزام میں پیش کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ افراد خود لاپتہ تھے۔جبکہ اہلخانہ کے مطابق ان افراد کو ریاستی اداروں نے ان کے گھروں سے اغوا کیا تھا۔جس میں سے بعض افراد کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موجود ہے۔ سندھ پولیس کی جانب سے انتے عرصے خاموشی کے بعد ان 19شیعہ جوانوں کی گرفتاری ظاہر کرنے کا مقصد صدر مملکت کی رہائش گاہ پر جاری خانوادہ اسیران ملت جعفریہ کے دھرنے پر اثراندازہوناہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button