پاکستان

لاپتہ شیعہ عزاداروں کے اہل خانہ کا صدر مملکت کی رہائش گاہ پر جاری دھرنے کا تیسرا روز

گذشتہ رات مختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں کے علمائے کرام اور قائدین نے احتجاجی دھرنے میں شرکت کی اور خانوادہ اسیران ملت جعفریہ سے اظہار یکجہتی کیا۔ اسیران ملت جعفریہ کے اہل خانہ اپنے موقف پر اٹل ہیں کہ جب تک صدر مملکت خود مظاہرین سے مذاکرات کیلئے تشریف نہیں لاتے اور تمام لاپتہ اسیر رہا نہیں کردیئے جاتے ہمارا احتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔

شیعیت نیوز: کراچی سے لاپتہ شیعہ عزاداروں کے اہل خانہ کا صدرمملکت کے گھر کے باہر جاری احتجاجی دھرنا تیسرے روز میں داخل ہوگیا ہے۔شدید گرمی ، حبس اور دھوپ بھی اسیران ملت جعفریہ کے جذبے اور استقامت کے راستے کی دیوار نا بن سکی۔ تفصیلات کے مطابق شیعہ مسنگ پرسنز کے اہل خانہ کی جانب سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی ذاتی رہائش گاہ محمد علی سوسائٹی کے باہر جاری احتجاجی دھرنا تیسرے روز میں داخل ہوگیا ہے۔

گذشتہ رات مختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں کے علمائے کرام اور قائدین نے احتجاجی دھرنے میں شرکت کی اور خانوادہ اسیران ملت جعفریہ سے اظہار یکجہتی کیا۔ اسیران ملت جعفریہ کے اہل خانہ اپنے موقف پر اٹل ہیں کہ جب تک صدر مملکت خود مظاہرین سے مذاکرات کیلئے تشریف نہیں لاتے اور تمام لاپتہ اسیر رہا نہیں کردیئے جاتے ہمارا احتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں : صدر مملکت عارف علوی کے گھر کے باہر لاپتہ شیعہ عزاداروں کے اہل خانہ کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری

واضح رہے کہ احتجاجی دھرنےکے دوسرے روز معروف عالم دین اور خطیب اہل بیت ؑ علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی ، شیعہ علماءکونسل کے رہنما علامہ سید ناظرعباس تقوی، جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما اسداللہ بھٹو، علامہ مرزایوسف حسین، ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ صادق جعفری، معروف سماجی رہنما جبران ناصر، ہیومن رائٹس ایسوسی ایشن کے رہنما ودیگر سیاسی وسماجی شخصیات نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔

جبکہ ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ سید احمد اقبال رضوی اپنی زوجہ محترمہ کی سنگین علالت اور اپنی ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف کے باوجود مسلسل تین روز سے اسیران ملت جعفریہ کے اہل خانہ کے ہمراہ احتجاجی دھرنےمیں شریک ہیں جبکہ بلا تعطل نماز باجماعت کی امامت بھی کروارہے ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button