پاکستان

گلگت کی جیلیں اذیت ناک عقوبت خانوں میں بدل چکی ہیں اور قیدیوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک روا رکھا جارہا ہے،کیپٹن شفیع

شیعیت نیوز: گلگت کی جیلیں اذیت ناک عقوبت خانوں میں بدل چکی ہیں اور قیدیوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک روا رکھا جارہا ہے۔قیدیوں کے لواحقین کو ملاقات تک کی اجازت نہیں دی جاتی اور جیل کے غیر متوازن خوراک کی وجہ سے بیشتر قیدی بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں۔انتظامیہ اپنا رویہ تبدیل کرے اور قیدیوں کے ساتھ بین الاقوامی جیل قوانین کے مطابق سلوک روا رکھا جائے۔

قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان کے لیڈرآف اپوزیشن کیپٹن محمد شفیع خان نے ڈسٹرکٹ جیل گلگت کے قیدی علی رحمت جو بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے جان کی بازی ہارگئے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیل انتظامیہ کا رویہ ناقابل برداشت ہوتا جارہا ہے اور قیدیوں کے ساتھ جو ناروا سلوک روارکھا گیا ہے وہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ بحیثیت اپوزیشن لیڈر میں نے کئی مرتبہ ڈسٹرکٹ جیل میں قیدیوں سے ملاقات کی گزارش کی لیکن مجھے قیدیوں سے ملاقات کرنے نہیں دیا گیا ۔جیل کے اندر متعدد قیدی مہلک امراض میں مبتلا ہوچکے ہیں جنہیں اسلام آباد / راولپنڈی کے ہسپتالوں میں علاج نہ کروایا گیاتو ان کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علی رحمت کی موت جیل انتظامیہ کی ہٹ دھرمی اور بدنیتی کی وجہ سے واقع ہوئی ہے اگر جیل انتظامیہ علی رحمت کو بروقت طبی امداد پہنچاتے تو شاید ان کی زندگی بچ جاتی۔انہوں نے کہا کہ گلگت کی جیلیں اذیت ناک عقوبت خانوں کا منظر پیش کررہی ہیں جہاں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں جو کہ بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہونے کے علاوہ دین اسلام بھی اس قسم کے سلوک کی پرزور مذمت کرتا ہے۔

 انہوں نے مزید کہا سپریم اپیلیٹ کورٹ گلگت میں ججز تعینات نہ ہونے کی وجہ سے کیسز التو ا کا شکار ہیں لہٰذا آرڈ   2019 میں مجوزہ رولز کے تحت جوڈیشل کمیشن میرٹ پر ججز کی فوری تعیناتی کرے تاکہ جیل میں مقید قیدیوں کے کیسز کوجلدی نمٹائے جاسکے۔انہوں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل سے مطالبہ کیا کہ وہ گلگت کی جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کا جائزہ لیںاور انسانیت سوز مظالم کے تدارک کیلئے کردار ادا کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button