پاکستان

وفاق نے سپاہ صحابہ سمیت 68 کالعدم جماعتوں کی مساجد، مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا

شیعیت نیوز: مرکزی حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد مزید تیز کردیا محکمہ اوقاف نے اسلام آباد میں کالعدم تنظیموں کے زیرانتظام مساجد ومدارس کا کنٹرول سنبھال لیا ، سرکاری خطیب مقرر کردیئے گئے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متعدد افراد کو بھی حراست میں لیا ہے،کراچی سے اسٹاف رپورٹرکے مطابق وزیر اعلیٰ کے برائے مشیر اطلاعات،قانون و اینٹی کرپشن بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نےکہا ہے کہ سندھ حکومت کالعدم تنظیمو ں کے 31 اسکولز اور9 اسپتالوں کا کنٹرو ل اس ہفتے سنبھالے گی جو کراچی سمیت مختلف شہروں میں قائم ہیں۔علاوہ ازیں نیشنل کاؤنٹر ٹیرر ازم اتھارٹی اسلام آباد نے 68تنظیموں پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جبکہ 4تنظیموں پر وزارت داخلہ نظر رکھے گی اور دو تنظیموں پر یونائیٹڈ سکیورٹی کونسل کے ریزرویشن 1267کے تحت نظر رکھی جائے گی۔ پابندی لگنے والی تنظیموں میں لشکر جھنگوی، جیش محمد، لشکر طیبہ، سپاہ صحابہ پاکستان، تحریک نفاذ شریعت محمد، تحریک اسلامی، القاعدہ، ملت اسلامیہ پاکستان(سابق ایس ایس پی)، خدام اسلام(سابق جے ای ایم)، ، جمعیت الانصار، جماعت الفرقان، حزب التحریر، خیرالناس انٹرنیشنل ٹرسٹ(جماعت الدعوۃ کا جدا ہونیوالا دھڑا)، بلوچستان لبریشن آرمی، اسلامک موومنٹ آف پاکستان، لشکر اسلامی، انصار اسلام، حاجی نامدار گروپ، تحریک طالبان پاکستان، بلوچستان ری پبلکن آرمی، بلوچستان لبریشن فرنٹ، لشکر بلوچستان، بلوچستان لبریشن یونائیٹڈ فرنٹ، بلوچستان مسلح دفاع تنظیم،، تنظیم نوجوانان اہلسنّت گلگت، پیپلز امن کمیٹی لیاری، اہلسنّت و الجماعت (سابق ایس ایس پی)، ال حرمین فاؤنڈیشن، رابطہ ٹرسٹ، انجمن امامیہ گلگت، مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن گلگت، تتنظیم اہلسنّت و الجماعت گلگت، بلوچستان بنیاد پرست آرمی، تحریک نفاذ امن، تحفظ حدود اللہ، بلوچستان واجہ لبریشن آرمی، بلوچستان ری پبلکن پارٹی آزاد، بلوچستان یونائیٹڈ آرمی، اسلام مجاہدین، جیش اسلامی، بلوچستان نیشنل لبریشن آرمی، خانہ حکمت گلگت، تحریک طالبان سوات، تحریک طالبان محمد، طارق گیدڑ گروپ، عبداللہ اعظم بریگیڈ، ایسٹ ترکمانستان اسلامک موومنٹ، اسلامک موومنٹ آف پاکستان ازبکستان، اسلامک جہاد یونین، 313بریگیڈ، تحریک طالبان باجوڑ، امربالمعروف ونہی عن المنکر(حاجی نامدار گروپ)، بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد، یونائیٹڈ بلوچ آرمی، جئے سندھ متحدہ محاذ، داعش/آئی ایس آئی ایل/آئی ایس آئی ایس، جماعت الاحرار، لشکر جھنگوی عالمی، تحریک آزادی جموں و کشمیر، جنداللہ، الرحمہ ویلفیئر ٹرسٹ آرگنائزیشن اور بلادِ ارستان نیشنل فرنٹ (عبدالحمید خان گروپ) شامل ہیں جبکہ وزارت داخلہ کی واچ لسٹ پر غلامان صحابہ، معمار ٹرسٹ جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن اور یو این سکیورٹی کونسل ریزرویشن کے تحت الاختر ٹرسٹ اور الرشید ٹرسٹ شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزارت مذہبی امور کے محکمہ اوقاف نے وفاقی دارلحکومت میں تین مساجد اور دو مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا ۔ تحویل میں لیے گئے مساجد ومدارس میں مسجد قبا، مدرسہ خالد بن ولید، مدرسہ ضیا القرآن شامل ہیں جبکہ مساجد میں مدنی مسجد اور علی اصغر مسجد بھی شامل ہے ، محکمہ اوقاف نے کنٹرول سنبھالتے ہی مساجد کے نئے امام اور خطیب بھی مقرر کردیے ہیں۔ مولانا یاسین کو مسجد قبا سے ہٹا کر مولانا عبدالحفیظ کو خطیب مقرر کردیا گیا ہے۔ مدنی مسجد سے مولانا اظہرعباسی کو ہٹا کر مولانا عمرفاروق کو خطیب مقرر کر دیا گیا ہے۔ مسجد علی اصغر سے خطیب یار محمد کو ہٹا کر قاری محمد صدیق کو مقرر کردیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے افراد نے متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا ہے ۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ان مساجد ومدارس کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں تحویل میں لیا گیا ہے ۔ادھرراولپنڈی میں جماعت الدعوہ کی 2 ڈسپنریوں، ہسپتال اور مدرسے کو سیل کردیا گیا۔ جماعت الدعوہ کے چاکرہ اور اڈیالہ روڈ پر قائم ابوبکر ہسپتال، مدرسہ اور 2 فلاحی ڈسپنسریوں کو سیل کردیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں تاحال کسی شخص کو کریک ڈاؤن کے دوران حراست میں نہیں لیا گیا۔راولپنڈی میں جماعت الدعوہ کے زیرانتظام فلاح انسانیت کی ایک ایمبولینس ،تین ڈسپنسریوں، حدیبیہ مرکزاور مرکز القدس کوسرکاری تحویل میں لیاگیاہے جب کہ کریک ڈائون کے چاکرہ میں زیرتعمیر 7 دکانیں بھی تحویل میں لے لی گئی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button