پاکستان

پینتیس برس سے طلبہ یونین پر پابندی کا مقصد طلبہ کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھناہے،صدر آئی ایس او کراچی محمد عباس

شیعیت نیوز: ملک میں طلبہ یونین پر پابندی کے 35سال مکمل ہونے پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کے صدر محمدعباس نےمختلف جامعات کے طلباء سے ملاقات میں خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ 9 فروری 1984 کو اُس وقت کی آمرانہ حکومت نے طلبہ یونین پر اس لئے پابندی عائد کی تھی کہ طلبہ یونین اس آمرانہ حکومت کے لئے سب سے بڑا خطرہ تھی۔ جبکہ پاکستان میں قائم ہونے والی نااہل و کرپٹ حکومتوں کے لئے طلبہ کا سیاسی بصارت کا حامل ہونا، خطرے کا باعث رہا ہے۔اسی وجہ سے، ہر دور میں حکومت طلباءو طالبات کو سیاسی آزادی فراہم کرتے ہوئے ڈرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں طلبہ یونین سے بے شمار لیڈران پیدا کئے۔ طلبہ سیاست میں سرگرم طلباءو طالبات نے ملکی سیاست میں بھی اہم کردار ادا کیا اور آج بھی کر رہے ہیں ۔مگر افسوس ، طلباءیونین پر آمریت کے دور میں عائد کی گئی پابندی آج بھی موجود ہیں۔ملک میں موجود جمہوری ادارے، سینیٹ و پارلیمنٹ ، طلبہ یونین پر عائد پابندی کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کریںتاکہ ملک میں جمہوریت مستحکم ہوسکے۔طلباء کے وفد سےمزید خطاب کرتےہوئےمحمد عباس کا مزید کہنا تھا کہ طلبہ یونین پرعائد پابندی فورا ختم کی جائے اور جلداز جلد طلبہ یونین کے الیکشن کا انعقاد کیا جائے۔ملک بھر میں اساتذہ ، مزدوروں، کسانوں، صحافیوںاور ڈاکٹر کی یونین موجود ہیں لیکن طلبہ یونین پر پابندی آج بھی عائد ہیں۔ طلبہ یونین پر پابندی طلباء کے ساتھ ناانصافی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button