عراق

امریکہ کی ایران و عراق کے خلاف نئی حکمت عملی کا انکشاف

 شیعیت نیوز: عراق کے ایک سکیورٹی عہدیدار کا خطے خاص طور پر عراق میں امریکہ کے اعلانیہ اور خفیہ اقدامات اور موجودہ معلومات کی روشنی میں کہا جا سکتا ہے کہ امریکہ نے خطے میں اسلامی مزاحمتی بلاک کے خلاف حکمت عملی اختیار کر رکھی ہے۔ اس حکمت عملی کے تحت امریکہ نے شام سے اپنی فوجیں نکال کر عراق کے کرد نشین علاقے کردستان میں تعینات کر دی ہیں۔ امریکہ کردستان میں موجود ان فوجیوں اور بغداد اور الانبار میں موجود اپنے فوجی اڈوں کے ذریعے عراق میں عدم استحکام پھیلانے اور ایسی شدید خانہ جنگی شروع کرنے کی سازش کر رہا ہے جسے سماجی سطح پر کنٹرول کرنا مشکل ثابت ہو گا۔ امریکہ عراق میں ایسی خانہ جنگی شروع کروانا چاہتا ہے جسے کنٹرول کرنا عراقی حکومت کے بس سے باہر ہو۔

عراق کے ایک سکیورٹی عہدیدارکا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں ایران کی اسٹریٹجک اتحادی اور اسلامی مزاحمت سے رابطے کے روٹ کے طور پر عراقی حکومت کی سرنگونی سازش کا پہلا قدم ہے۔ اس سازش کا حتمی قدم ایران کے اندر ملک بھر میں عوامی سطح پر اعتراضات اور مظاہروں کا سلسلہ شروع کر کے عدم استحکام اور انتشار پھیلانا ہے۔ امریکہ گذشتہ کئی مہینوں سے اس سازش کی منصوبہ بندی میں مصروف ہے۔ چونکہ عراقی حکومت ملک میں وسیع سطح پر پیدا ہونے والے انتشار کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی لہذا امریکی منصوبہ بندی کے تحت جب عراق میں انتشار پھیلے گا تو ایران اسے دور کرنے کیلئے اس مسئلے میں الجھ جائے گا اور یوں ایران کی صلاحیتوں کا ایک حصہ شام جبکہ دوسرا حصہ عراق میں مشغول ہو جائے گا۔ امریکی حکام کا خیال ہے کہ اس کے نتیجے میں ایرانی حکومت کی گرفت اپنے اندرونی مسائل پر ڈھیلی ہو جائے گی اور عوام کھل کر سڑکوں پر نکل سکیں گے اور حکومت کے خلاف اقدامات انجام دے سکیں گے۔ البتہ اب تک وہ کئی بار ایران میں بھرپور احتجاج کا سلسلہ شروع کرنے کی کوشش کر چکے ہیں لیکن عوام کی ہوشیاری اور عقل مندانہ لیڈرشپ کے باعث ان کی کوششیں ناکام ہوئی ہیں۔ لیکن امریکہ اپنی سازش پر مصر ہے اور اس سے امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں۔ امریکہ کی حتمی کامیابی ایران کے اسلامی نظام کا خاتمہ ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button