پاکستان

گلگت بلتستان میں شیڈول فور کے غیرقانونی اطلاق پر دفترخارجہ کی خاموشی

شیعیت نیوز: دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے گلگت بلتستان آزاد کشمیر کی طرح متنازعہ خطہ ہونے کے باوجود انسداد دہشتگردی اور شیڈول فور جیسے قوانین کے اطلاق کا جواز بتانے سے گریز کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ میں گلگت بلتستان کو ریاست جموں و کشمیر کا حصہ ہونے کا موقف دہراتے ہوئے انہوں نے ریاست پاکستان کی اس رائے سے اختلاف کرنے والوں سے دلیل طلب کرتے ہوئے کہا ہے اگر کسی کے پاس قانونی ثبوت ہیں تو ضرور پیش کریں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سماجی رابطہ کی ویب سائٹ فیس بک پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں کشمیری نژاد برطانوی شہری لارڈ نذیر کشمیر میں پاکستان کے قوانین کے اطلاق کو چیلنچ کررہا ہے۔ لارڈ نذیر کے نزدیک اس علاقے کا متنازعہ ہونے اس کی سب سے بڑی دلیل ہے۔ جی بی جب متنازعہ حیثیت کا حامل خطہ ہے تو کیوں یہاں پر متنازعہ علاقوں کے قوانین نافذ نہیں۔

لارڈ نذیر کی اس دلیل اور دفتر خارجہ کے پرانے موقف کی روشنی میں جی بی میں بنیادی حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والوں کے خلاف انسداد گردی اور شیڈول فور جیسے قوانین کے اطلاق کے جواز کے حوالے سے گلگت بلتستان کے لوگ سوال کرتے نظر آتے ہیں۔ تاہم 2013ء میں نانگا پربت میں ملکی اور غیرملکی سیاحوں کے قتل میں ملوث لوگوں پر انسداد دہشت گردی مقدمہ عائد کرتے ہوئے فوجی عدالتوں میں مقدمہ چلانے کے حوالے سے گلگت بلتستان کے لوگ نہ صرف خاموش رہے بلکہ اس طرح جرائم میں ملوث دیگر لوگوں کے خلاف بھی ایسی عدالتوں میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ حال ہی میں دیامر کے علاقوں میں سکول جلانے کے واقعات میں ملوث لوگوں کو گرفتار کرنے کے لئے مقامی لوگوں کی طرف سے بھرپور تعاوم کی ہے۔ جی بی کے لوگوں کا اعتراض محض بنیادی حقوق کے لئے پرامن جدوجہد کرنے والوں پر ان قوانین کے اطلاق پر رہا ہے اور اس حوالے سے پورے خطے میں کئی احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں انسانی حقوق کی وفاقی وزیر ڈاکٹر شیرین مزاری بھی پرامن جدوجہد کرنے والوں کے خلاف ایسے قوانین کے اطلاق کو غلط قرار دے چکی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button