پاکستان

1980ء کے بعد منظم دہشتگردی ضیاءالحق کے دور میں شروع ہوئی،علامہ جواد نقوی

شیعیت نیوز: تحریک بیداریِ امتِ مصطفیٰ کے سربراہ اور مہتمم جامعہ عروۃ الوصقیٰ علامہ سید جواد نقوی نے کہا ہے کہ دہشتگردی نے اسلام اور امت کو بدنام کیا، دہشتگردی کا ماحول بنانے میں تکفیریت سرفہرست ہے، یعنی جو مسلمان تکفیری گروہ کی طرح سوچتے اور عمل نہیں کرتے، وہ سب کافر ہیں، پاکستان میں منظم دہشتگردی کے آغاز کا ذمہ دار گروہ مشخص تاریخ رکھتا ہے، 1980ء کے بعد منظم دہشتگردی ضیاءالحق کے دور میں شروع ہوئی، باقاعدہ گروہ اور لشکر بنا کر ان کی ٹریننگ کی گئی، انہیں وسائل اور اسلحہ دیا گیا، ہیڈکوارٹر اور پورے ملک میں یونٹس بنائے گئے، بدنام زمانہ دہشتگرد گروہ نے باقی سب کو پاکستان میں منظم دہشتگردی سکھائی ہے اور باہر سمگل بھی کی۔

جامعہ عروة الوثقیٰ میں خطاب کرتے ہوئے علامہ جواد نقوی نے جبری طور پر لاپتہ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ ان لاپتہ افراد میں بڑی تعداد شیعہ افراد کی بھی ہے، جنہیں مقدس مقامات کی زیارات سے واپسی پر مختلف بہانوں سے پکڑا گیا، دہشتگرد مخالف ادارے کے بیان کے مطابق گذشتہ 25 سالہ ریکارڈ ترتیب دیا جا رہا ہے، لیکن سوال ہے کہ پاکستان میں دہشتگردی کو تو 40 سال ہونے کو ہیں۔ پھر صرف 25 سال کا ہی ڈیٹا اکٹھا کیوں کیا جا رہا ہے۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ نے افسوس کا اظہار کیا کہ گلگت بلتستان کے محب وطن عوام کو بنیادی آئینی اور جمہوری حقوق سے محروم رکھا گیا ہے، انہیں سی پیک میں سے بھی کچھ نہیں ملا، کارخانے، بجلی گھر، شہر، مارکیٹیں اور سامان تجارت کے تبادلے کیلئے بڑی ڈرائی پورٹس ہیں، مگر اس جنت نظیر خطے کو کچھ نہیں دیا گیا، یہاں سے صرف روڈ گزارا گیا ہے، باقی سب کچھ سندھ بلوچستان اور پنجاپ کو دیدیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button