پاکستان

شیعیان پاکستان کو امام خمینی ؒ کی محبت میں تہہ تیغ کیاگیاتاکہ وہ امام خمینی ؒ سے دور ہوسکیں، علامہ راجہ ناصرعباس

شیعیت نیوز: پاکستان کے شیعہ قومی موقعیت اورعلاقائی صلاحیت کے عنوان سے ایک علمی ، تجزیاتی اجلاس رسا نیوز ایجنسی کے مرکزی آفس شھر قم ایران میں منعقد ہوا جس میں مختلف خبر رساں اداروں کے صحافیوں اور سرزمین پاکستان کے بعض افاضل نے شرکت کی ،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سکریٹری  جنرل حجت الاسلام و المسلمین راجہ ناصر عباس جعفری کو ان دنوں دورہ ایران پر ہیں نے اس اجلاس میں الیکشن سے پہلے اور الیکشن کے بعد کے پاکستان کے حالات کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک دور وہ تھا جب پاکستان میں شیعہ خوف و ہراس کے عالم میں تھے اور وہاں سے نقل مکانی کرنے کی فکر میں تھے ،انہوں نے کہ پاکستان میں دھشت گرد اتنے جری ہوگئے تھے کہ عاشوراء جیسے ایام میں کہ جس دن پورا پاکستان شیعوں کے اختیار میں ہوتا ہے، دھشت گردانہ حملہ کرنے سے گریز نہیں کرتے تھے،پاکستان کے شیعہ، ایران اور امام خمینی رہ کے چاہنے والے تھے اور ہیں، دھشت گردوں نے بھی اسی بنیاد پر ملک میں شیعہ کشی کا بازار گرم کر رکھا تھا تاکہ وہاں کی عوام کی اسلامی جمھوریہ ایران و حضرت امام خمینی رہ سے دور کرسکیں ۔

انہوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی فعالیتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ مجلس مختلف میدانوں میں کام کرتی ہے ، اس نے ۱۰۰ کے قریب مساجد کی بنیاد رکھی ، دسیوں قرانی مراکز تاسیس کئے ، مختلف مناسبتوں سے ملک کے مختلف حصوں میں مبلغین اعزام کئے ، دیگر تبلیغی مراکز کی تقویت ، محروم علاقوں میں پینے کے پانی کی فراہمی ، سیلاب متاثرین کے لئے گھروں کی تعمیر اور میڈیکل کا اھتمام اس مجلس کی کارکردگی کا حصہ ہیں ،انہوں نے ثقافتی میدان میں انجام پانے والی فعالیتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئےکہاکہ عزاداری حضرت امام حسین علیہ السلام کو تحریف سے محفوظ رکھنے اور پختہ ذاکروں کو ممبروں تک پہنچانے کے لئے ان کی تربیت و تقویت کا اھتمام کیا گیا ۔

علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہاکہ ہم نے الیکشن میں یہ کوشش کی کہ پارلیمنٹ میں شیعوں کی تعداد میں اضافہ ہو ، معتدل اہل سنت کو وہاں تک پہونچایا جائے نیز تکفیریوں کو وہاں تک پہونچنے سے روکا جائے کہ اس مرحلہ میں کافی حد تک ہمیں کامیابیاں حاصل ہوئیں اور بڑی بڑی معروف شخصیتوں کو ہار کا منھ دیکھنا پڑا نیز ایک عرصہ سے سرزمین پاکستان پر حکومت کرتی پارٹیوں کو اکثریت میں آنے سے روک دیا ،انہوں نے عوامی ھماھنگی اور یکجہتی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم اگر احتجاج کا اعلان کردیں تو ایک وقت میں نہ فقط پورے پاکستان بلکہ دیگر ممالک میں موجود پاکستان کی ایمبیسیوں کے سامنے بھی مظاھرے ہوتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ایک دور وہ تھا جب پاکستانی میڈیا میں ہمارا کوئی وجود نہ تھا مگر ہم نے اپنی قدرت کا لوہا منوا کر انہیں اپنی طرف آنے پر مجبور کیا ، ہم نے ۵ دن دھرنے پر بیٹھ کر پچاسوں افراد پر مشتمل حکومت بلوچستان کا تختہ پلٹ دیا ۔انہوں نے حالیہ الیکشن میں عمران خان کی پیروزی میں مجلس وحدت مسلمین کے کردار کے حوالے سے کہاکہ ہم نے پاکستان میں تکفیریت اور دھشت گردی کے حامی سعودیہ عربیہ کے سیاسی اور مذھبی بازو کو توڑنے کی کوشش کی کہ جو عمران کی پیروزی سے ہمیں حاصل ہوگئی ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ امریکا اور دیگر سامراجی طاقتیں مشرق وسطی میں جنگ چاہتی ہیں مگر عمران خان کی پیروزی نے انہیں اپنے مقاصد کے تکمیل میں ناکامی سے روبرو کردیا ہے، عمران خان صلح پسند اور جنگ مخالف انسان ہیں وہ انہیں بنیادوں پر دھشت گرد گروہ طالبان سے بھی مذاکرات کی گفتگو کر رہے ہیں ۔انہوں نے آخر میں یمن کے حالات میں حکومت پاکستان کے موقف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان، یمن میں جنگ کے مخالف اور سیاسی مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں نیز حزب اللہ لبنان و فلسطین کے ساتھ ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button