پاکستان

علامہ ساجد علی نقوی کا نواسہ حمزہ نقوی ظالمانہ بیلنس پالیسی کے تحت گرفتار

شیعیت نیوز: شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ ساجد علی نقوی کے نواسے اور علامہ عبد الجلیل نقوی مرحوم کے فرزند سید حمزہ نقوی کو ایف آئی اے حکام نے سوشل میڈیا پیجیز چلانے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ حکام نے الزام لگایا کہ مذکورہ گرفتاری کالعدم جماعت کی تشہیر اور غیر قانونی روابط کیلئے سوشل میڈیا اکاونٹ استعمال کرنے کے ضمن میں عمل میں لائی گئی ہے۔ اسی طرح ٹیکسلا سے بھی ایک شیعہ کارکن سبطین الحسن کو اس الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، جبکہ کہ سید حمزہ نقوی کے دوستوں اور جاننے والے لوگوں کا موقف ہے کہ یہ گرفتاری بلاجواز اور سراسر جھوٹا الزام ہے۔

تفصیلات کے مطابق شیعہ علماءکونسل کے سربراہ علامہ سید ساجدعلی نقوی کے نواسے اور علامہ عبد الجلیل نقوی مرحوم کے فرزند سید حمزہ نقوی کو ایف آئی اے کے کائونٹرٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ نے راولپنڈی میں ان کے گھر پر چھاپہ مارکرگرفتار کرلیا ہے، جبکہ میڈیا پر نشر ہونے والی خبر کے مطابق حمزہ کے ساتھ ساتھ دیگر دو اور افراد کو بھی کالعدم جماعتوں کے سوشل میڈیا اکائونٹس آپریٹ کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا ہے جن میں شیعہ علماءکونسل سے ہی تعلق رکھنےوالاٹیکسلا کا رہائشی سبطین الحسن اور کالعدم سپاہ صحابہ سے تعلق رکھنے والااسلام آبادکا رہائشی بلال خان خان شامل ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ شیعہ علماءکونسل کے دونوں کارکنان کو ظالمانہ بیلنس پالیسی کے تحت گرفتار کیا ہے ان کا کسی کالعدم جماعت کے سوشل میڈیا ونگ سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل فیصل رضا عابدی کو توہین عدالت کا الزام لگا کر گرفتار کئے جانے پر شیعہ علماء اور عوام حکومت سے احتجاج کر رہے ہیں کہ یہ اقدامات مبنی بر ظلم ہیں، انکی روک تھام کی جائے اور گرفتار افراد کو فی الفور رہا کیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مشرف دور کی طرح پرامن شیعہ تنظیموں کو کالعدم لشکر جھنگوی اور کالعدم سپاہ صحابہ کیساتھ شمار کرکے محدود کرنیکی کوششیں کی جا رہی ہیں، مشرف کے دور حکومت میں دہشت گرد تنظیموں پر پابندیاں لگائی گئیں تھیں، لیکن شیعہ تنظیموں کو غیر منصفانہ بیلنس پالیسی کا نشانہ بناتے ہوئے کالعدم قرار دیا گیا تھا۔

یہاں افسوسناک بات یہ ہے کہ متحدہ مجلس عمل میں شامل کسی بھی مذہبی جماعت یا قیادت کواپنے اتحادی شیعہ علماءکونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کے نواسے کی بے جرم و خطاءبلاجواز گرفتاری کے خلاف ایک جملہ بھی مذمت میں کہنے کی توفیق تاحال حاصل نہیں ہو سکی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button