پاکستان

انتخابات میں عبرت ناک شکست اور زیر قبضہ سرکاری رہائش گاہ سے بے دخلی کا غصہ ، فضل الرحمٰن کی پاک فوج کےخلاف زہر افشانی

شیعت نیوز: قومی انتخابات میں بدترین شکست اور 13 برس بعد سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کے بعد امام تکفیریت ملا فضل الرحمٰن عرف ڈیزل آہستہ آہستہ اپنا دماغی توازن بھی کھوتے جارہے ہیں،آج متحدہ اپوزیشن کے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پاک فوج کے خلاف بھرپور ہرزا سرائی کی ہے، انہوں نے کہاکہ ہم اس سال چودہ اگست کو یوم آزادی نہیں بلکہ یوم جہدوجد آزادی کےطور پر منائیں گے تاکہ عوام کی آزادی واظہار رائے کی آزادی کے تحفظ کو یقینی بنایاجاسکے، انہوں نے کہاکہ ہم یہاں بعض طاقتوں (پاک فوج ) کو اپنا حاکم تسلیم نہیں کرتے،ہم نے انگریز کی حاکمیت کو بھی تسلیم نہیں کیا تھا ، ہماری فوج اس وقت بھی انگریزکا دفاع کررہی تھی،جس طرح آج افغانستان میں جس طرح وہاں کی فوج امریکیوں کا دفاع کررہی ہےمیں پاکستان کی فوج کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اگر آپ پاکستان کی فوج رہنا چاہتے، پاکستانی عوام کی فوج رہناچاہتے ہیں تو یہ طور طریقےوطیرے تبدیل کرلو ہم ان جعلی قوتوں کی پشت پناہی کا اختیار آپ کو نہیں دے سکتے۔

واضح رہے کہ متحدہ مجلس عمل نامی ایک نام نہاد دینی سیاسی اتحاد کے سربراہ ملا فضل الرحمٰن جنہیں ہمیشہ اسلام سے زیادہ اسلام آباد کی فکر رہتی ہے حالیہ انتخابات میں اپنے اتحاد کی بدترین ناکامی ، قومی اسمبلی کی دونوں نشستوں پر اپنی عبرت ناک شکست اور نا چاہتےہوئے بھی اپنی زیر قبضہ سرکاری رہائش گاہ سے بے دخلی کے بعد قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف زہر اگلنے میں مصروف ہیں ان کاآج کے احتجاجی جلسے سے خطاب بھی پاک فوج کے خلاف زہریلاپروپگینڈا ثابت ہوا ہے، یاد رہے کہ ان کے والد مفتی محمود وہ شخص تھے جنہوں نے پارلیمنٹ کے فلور پر کہا تھاکہ خدا کا شکر ہے کہ ہم پاکستان بنانے کے گناہ میں شریک نہیں تھی، یہ ایک حقیقت بھی ہے کہ مملکت خدادادپاکستان کے قیام کے وقت ان کی جماعت جمعیت علمائے اسلام اس وقت کی (ہند) مسلم لیگ کے بجائے کانگریس کی اتحادی تھی اور ان کا مکتبی مرکز دیوبند بھی قیام پاکستان کا مخالف اور ہندو انتہاپسندوں کا اتحادی تھا، سپریم کورٹ اور مقتدر ادارے ریاست کے دشمن اورتکفیری دہشت گردوں کے سہولت کار ملا فضل الرحمٰن کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button