دنیا

الحدیدہ میں فضائی بمباری بند کی جائے: اقوام متحدہ کی تنبیہ

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) یمنی بندرگاہ الحدیدہ میں امریکی-سعودی اتحادی افواج کی جانب سے جاری آپریشن پر اقوام متحدہ نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یمن کی مرکزی بندرگاہ الحدیدہ پر سعودی اتحادی افواج کی جانب سے یمنیوں کے انخلاء کے لیے بڑا آپریشن جاری ہے جس میں اب تک جانی اور مالی نقصان کا بھی سامنا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ نے عرب اتحاد کو متنبہ کیا ہے کہ وہ الحدیدہ پر فضائی کارروائی فوری بند کرے، بصورت دیگر مزید سنگین تنائج بھگتنا ہوں گے۔ اقوام متحدہ کے یمن میں انسانی حقوق کے رکن ’لیز گرانڈ‘ کا کہنا تھا کہ الحدیدہ میں فضائی بمباری سے ہزاروں معصوم یمنی شہریوں کی جان خطرے میں ہے، فضائی کارروائی بند نہ کی گئی تو ہم سنگین تنائج دیکھ رہے ہیں۔

خیال رہے کہ سعودی اتحادی افواج نے یمنیوں کے خلاف زمینی کارروائیوں کا دائرہ بڑھاتے ہوئے فوجی آپریشن میں فضائی اور سمندری افواج کی مدد بھی حاصل کر لی ہے، جس کے بعد فضا اور سمندر سے بھی یمنیوں کے رہائشی مکانات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

دوسری جانب یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، امدادی ٹیموں نے کہا ہے کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

علاوہ ازیں سعودی اتحادی افواج کی جانب سے گذشتہ دنوں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ الحدیدہ آپریشن اب آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے، تاہم اب بھی یمنیوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔

تعجب کی بات یہ ہے کہ مغربی میڈیا سمیت بعض امریکہ و اسرائیل نواز مسلم ذرائع ابلاغ بھی اس اتحاد کی حمایت کر رہے ہیں جو یمنیوں کو اپنے ہی گھر میں خاک و خون میں غلطاں کر رہا ہے جبکہ اس ضمن میں انصار اللہ جو کہ اس ملک کی عوام رضاکار فورس ہے، کو گنہکار سمجھا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button