یمن

عسیر پاس کے قریب سعودی فوج کو شکست کا سامنا

سعودی عرب کی پیدل فوج نے فضائیہ کی مدد سے عسیر پاس کے علاقے سے یمن میں داخل ہونے کی کوشش کی جسے یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے پوری قوت کے ساتھ ناکام بنادیا۔اس دوران ہونے والی جھڑپوں میں درجنوں سعودی اور دیگر ملکوں کے کرائے کے فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

دوسری جانب سعودی حکومت کے جنگی طیاروں نے صوبہ صعدہ علاقے باقم پر چھے بار حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد مکانات تباہ ہوگئے۔ادھر یمن کی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جارح ممالک امدادی سامان لانے والے بحری اور ہوائی جہازوں کو مسلسل روک رہے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی حکومت اب تک بہت سے دوست ملکوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے امدادی قافلوں اور وفود کو یمن آنے سے روک چکی ہے۔

یمن کی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ہمارے بعض دوست ممالک صنعا میں اپنے سفارت خانے دوبارہ فعال بنانے کو تیار ہیں تاکہ حقائق کا قریب سے مشاہدہ کرسکیں۔اسی دوران یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کی حمایت کے بغیر متحدہ عرب امارات کی کوئی حیثیت نہیں اور اس میں یمن کے ایک گاؤں پر بھی حملہ کرنے کی جرآت نہیں ہوسکتی۔انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے خارجہ امور میں متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت انور قرقاش کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کے ذریعے جارح ممالک جو چھپانا چاہتے تھے وہ کھل کر سامنے آگیا ہے کیونکہ امریکہ کے بغیر تمہاری کوئی حثیت نہیں ہے۔انصار اللہ کے ترجمان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت امریکہ کے ہاتھوں کٹھ پتلی بنی ہوئی ہے۔درایں اثنا یمن کے صوبے صعدہ کے علاقے سحار کے لوگوں نے اپنے ملک پر سعودی جارحیت کے خلاف مظاہرے کیے ہیں اور امریکہ کو اس تباہ کن جنگ کا اصل ذمہ دار قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب، امریکہ و برطانیہ کی حمایت سے فوجی اتحاد قائم کر کے مارچ دو ہزار پندرہ سے غریب عرب اسلامی ملک یمن کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنائے ہوئے ہے جس میں دسیوں ہزار یمنی عام شہری شہید و زخمی اور لاکھوں دیگر بے گھر ہو چکے ہیں اور اس ملک کی بنیادی تنصیبات بالکل تباہ ہو گئی ہیں اور مکمل محاصرے کی بنا پر اس ملک میں دواؤں اور غذائی اشیا کی شدید قلت ہے۔اس کے باوجود سعودی عرب اب تک اپنا کوئی بھی مقصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button