یمن

سعودیہ اور فرانس یمن کیخلاف اکھٹے کیوں ؟

یمن جیسے غریب مفلوک الحال مگر اپنے موقف پرثابت قدم ملک کیخلاف یورپ کی جدیدتہذیب و تمدن کی گود کہلانے والے ملک فرانس کو کودنے کی ضرورت کیوں پیش آئی ہے ؟
اس کی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن فی الحال ہم یمن میں جاری جنگ کے تناظر میں صرف اس پہلو کی جانب اشارہ کرنے پر اکتفا کرینگے جس کاحال ہی میں عسکری امور پر گہری نگاہ رکھنے والی اہم ویب سائیٹ انٹیلیجنس آن لائن نے انکشاف کیا ہے ۔
سائیٹ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب فرانس سے چھ ممالک کے لئے اسلحہ خریدخرید کر دے رہا ہے ۔
سائیٹ نے اپنی ایک تفصیلی رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی وزارت دفاع اس وقت اس موضوع کر لیکر فرانس کے مذاکرات میں کررہی ہے کہ جبکہ علی عہد بن سلمان خود براہ راست ان مذاکرات کو دیکھ رہا ہے ۔
دلچسب بات یہ ہے کہ ان چھ ممالک کا تعلق افریقہ سے ہے جو موریطانیہ، برکینا فاسو، مالی، نائجیریا، چاڈ، اور جبوتی پر مشتمل ہیں
سائیٹ کے مطابق اسلحے کی یہ ڈیل 30ملین ڈالر تک ہے اور اس وقت آفشلی طورپر سعودی فنانس منسٹری اسے پے کرنے جارہی ہے
سائیٹ کے مطابق جیبوتی کے لئے اس کے علاوہ بھی فرانس سے 250ملین ڈالر کی ایک ڈیل سعودیہ کرچکا ہے ۔
عرب میڈیا کا اس خبر کو مذکورہ سائیٹ سے نشرکرنے کے بعد کہا گیا ہے کہ اب تک رسمی طور پر سعودی عرب نے اس ڈیل کو لیکر تصدیق یا عدم تصدیق نہیں کی بلکہ خاموشی پر اکتفا کیا ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button