پاکستان

کراچی: یوم علی کے مرکزی جلوس میں لاپتہ عزاداروں کے اہل خانہ احتجاج کریں گے

شیعیت نیوز: لاپتہ عزاداروں کی بازیابی کیلے متاثرہ روزے دار خانوادوں کی جانب سے یوم علی ع ٢١ رمضان کے جلوس میں پرامن احتجاج کیا جائے گا، کراچی کے جلوس میں احتجاج امام بارگاہ علی رضا کے سامنے نماز ظہرین کے فورا بعد کیا جائے گا۔

احتجاج کے دوران جلوس کا مکمل تقدس برقرار رکھا جائے گا، جلوس میں شیر خدا کی مجلس بھی ہوگی، ماتم بھی ہوگا، باجماعت نماز بھی ہوگی اور اسیران ملت جعفریہ کی رہاٸ کیلۓ پرامن احتجاج بھی ہوگا اور جلوس انشا اللہ لبیک یا علی لبیک یا حسین ع کی صداوں کے ساتھ مقام مزل تک اپنے وقت مقررہ پر اختتام پزیر ہوگا،

ملک بھر سے اسوقت 140 جبکہ کراچی سے 28 شیعہ عزادار گزشتہ کئی سالوں سے جبری گمشدگی کا شکار ہیں، نہیں معلوم ملک کے محافظوں نے انہیں زندہ رکھا ہے یا مار دیا ہے؟ ملت جعفریہ کی 70 سالہ تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان بنانے اور پاکستان بچانے کےلئے ہمیشہ شیعہ قوم نے پاک فوج کے ساتھ ملکر ہزاروں جانوں کی قربانیاں دی ہیں، قاٸدآعظم محمد علی جناح کی قیادت میں یہ ملک بنا تھا جو خود شیعہ مسلک سے تعلق رکھتے تھے اور آج بھی یہ قوم محب وطن ہے لیکن بدلے میں ہماری ہی شیعہ کلنگ اور شیعہ مسنگ جارہی ہے یعنی مقتول بھی ہم اسیر بھی ہم، کوئٹہ سے پارہ چنار اور پارہ چنار سے ڈیرہ اسمعیل خان اور DIK سے کراچی تک کافر کہہ کر ہمارا ہی خون بہایا جارہا ہے جبکہ ہمارے تکفیری قاتل آج بھی "رسمی پابندیوں” کے باوجود آزاد اور الیکشن لڑ کر اسمبلیوں میں بھیجے جارہے ہیں تاکہ پاکستان میں ملت جعفریہ کی حیات کو مزید تنگ کیا جاسکے۔

اگر کسی شیعہ عزادار نے کوئی جرم کیا ہے تو آرٹیکل 10 کے مطابق عدالتوں میں پیش کرکے سزا کیوں نہیں دیتے؟ جبری گمشدگی ناصرف دھشتگردی ہے بلکہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور ملک کے آئین ودستور سے غداری ہے، فیملیز ! چیف جسٹس آف پاکستان کو بھی خطوط لکھ کر تھک گئےہیں لیکن لگتا ہے شائد انہیں بھی غائب ہوجانے کا ڈر ہے اسلئےاس سنگین اہم مسئلے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے،

تمام ملت جعفریہ کے جوان، بزرگ، اور کنیزان زینب سے درخواست ہے کہ اس ظلم کے خلاف ہمارا ساتھ دیں اور ظلم کے خلاف پرامن صدائے احتجاج بلند کریں قبل اسکے کہ کوئی آپکے ساتھ ظلم کرے اور باقی لوگ خاموش تماشائی بنے رہیں،
یاد رکھیں کہ ہماری عزاداری اور ماتم بھی اہلبیت کے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف صدائےاحتجاج ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button