دنیا

آیت اللہ شیخ زکزکی پر حکومت کے تازہ الزامات

نائیجیریا کی حکومت نے آیت اللہ شیخ زکزکی کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف عوامی احتجاج کے دباؤ سے باہر نکلنے کے لئے ان پر نئے بے بنیاد الزامات عائد کر دیئے۔

ایک ایسے وقت جب نائیجیریا کی اعلی عدالت کے ذریعے رہائی کا حکم پانے کے باوجود آیت اللہ شیخ زکزکی جیل میں بند ہیں، نائیجیریا کی حکومت نے ان کے خلاف نئے فوجداری الزامات عائد کر دیئے ہیں-

نائیجیریا کے صوبہ کادونا کی عدالت نے اپریل کے وسط میں آیت اللہ شیخ زکزکی اور اسلامی تحریک کے تین دیگر رہنماؤں کے خلاف فوجداری کی نوعیت کے الزامات عائد کئے ہیں- آیت اللہ شیخ زکزکی کے خلاف غیرقانونی اجتماعات کرنے اور امن عامہ کی صورت حال کو خراب کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، ساتھ ہی یہ بھی دعوی کیا گیا ہے کہ آیت اللہ شیخ زکزکی کے حامی خطرناک ہتھیاروں سے لیس ہیں-

دوسری جانب اسلامی تحریک کے ترجمان عبداللہی یولا نے اس طرح کے الزامات کو بے بنیاد قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ نائیجیریا کی حکومت ایسے جھوٹے الزامات عائد کر کے آیت اللہ شیخ زکزکی کو جیل میں قید رکھنا چاہتی ہے- انہوں نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ حکومت نے کیوں شیخ زکزکی کی گرفتاری کے ڈھائی سال بعد یہ الزامات عائد کئے ہیں- آیت اللہ شیخ زکزکی اور ان کے گھر والوں پر نائیجیریا کی فوج نے دسمبر دو ہزار پندرہ میں حملہ کیا تھا اور زخمی حالت میں انہیں اور ان کی اہلیہ کو گرفتار کر لیا تھا-

اس حملے میں سیکڑوں عزاداران سید الشہدا شہید ہو گئے تھے جبکہ اس حملے کے بعد نائیجیریا کی فوج اور حکومت نے تین سو شہدا کو اجتماعی قبروں میں دفن کر دیا تھا-

 

متعلقہ مضامین

Back to top button