مقبوضہ فلسطین

نام نہاد سرحدیں توڑ دیں گے، سینے پرگولی کھانے کو تیار ہیں: حماس سربراہ

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی ریاست کے قیام کے دن یعنی 15 مئی کو نام نہاد سرحدوں کی طرف فلسطینیوں کا سونامی امڈ پڑے گا۔ انہوں نے اسرائیلی ریاست کو خبردار کیا کہ وہ فلسطینیوں کے سونامی کا انتظار کرے۔

شیعت نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مشرقی غزہ میں حق واپسی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ 15 مئی کو فلسطینی عوام کا بچہ بچہ گھر سے نکلے گا اور نام نہاد سرحدیں توڑ دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی سے عوام کا ایک طوفان مشرقی سرحد کی طرف بڑھے گا اور نام نہاد سرحدوں کو توڑ کر اندرون فلسطین داخل ہوگا۔

انہوں نے اسرائیلی دشمن کو خبردار کیا کہ وہ پُرامن فلسطینی مظاہرین پر طاقت کے استعمال سے گریز کرے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے طوفان کے سامنے اسرائیلی ریاست کی قائم کردہ سرحدوں کی کوئی حیثیت نہیں۔

اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ طاقت کے استعمال کی اسرائیلی دھکمیوں کی کوئی پرواہ نہیں۔ فلسطینی قوم سینے پر گولی کھانے اور اپنے دیرینہ مطالبات اور حقوق کے لیے ہرطرح کی قربانی دینے کے تیار ہے۔

خیال رہے کہ 30 مارچ کو فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں مشرقی سرحد پرہزاروں فلسطینیوں نے حق واپسی کے لیے چھ ہفتوں پر مشتمل ایک تحریک کا آغاز کیا۔ اس تحریک کے دوران روزانہ کی بنیاد پر مشرقی غزہ میں سرحد پر بڑی تعداد میں فلسطینی جمع ہو کر احتجاج کرتے ہیں۔ احتجاج کا یہ سلسلہ چوتھے ہفتے میں جاری ہے۔ 15 مئی کو فلسطینی عوام نے ایک عظیم الشان ملین مارچ اور مشرقی سرحد کی طرف احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button