یمن

یمن پر سعودی جارحیت، 8 عام شہریوں کی شہادت

صعدہ پر سعودی جارحیت میں ایک گاڑی کو حملے کا نشانہ بنایا گیا جس میں چار عورتوں سمیت آٹھ عام شہری شہید اور متعدد دیگر زخمی ہو گئے۔
صعدہ میں الدوشہ اور آل عمران نامی علاقوں پر بدھ کے روز بھی سعودی جارحیت میں ایک کمسن بچہ شہید اور کئی دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ شہر صعدہ صنعا کے شمال مغرب میں دو سو چونسٹھ کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے جو گذشتہ ایک برس کے دوران سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحجیت کا نشانہ بنتا رہا ہے جس کے نتیجے میں اب تک ہزاروں افراد شہید و زخمی ہو چکے ہیں۔
سعودی عرب، یمن میں اس ملک کے مستعفی صدر منصور ہادی کو اقتدار میں لانے کے لئے اس ملک کو وحشیا نہ جارحیت کا نشانہ بنا رہا ہے اور اس نے اس ملک کا چاروں طرف سے محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔
دوسری جانب یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین صالح الصماد نے یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹن گریفتھس سے گفتگو میں کہا ہے کہ اگر وہ بیرونی دباؤ میں نہیں آئے تو یمن میں ان کے ساتھ کام کا اچھا نتیجہ نکل سکتا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق دونوں فریقوں کے درمیان صنعا میں ہونے والی ملاقات میں صالح الصماد نے امید ظاہر کی کہ مارٹن گریفتھس، یمن کے بحران کے حل میں کامیاب ہو سکتے ہیں اور ان کو چاہئے کہ وہ یمن کا محاصرہ ختم اور اس ملک میں قیام امن میں بھرپور کردار ادا کریں۔ انھوں نے صنعا کا بین الاقوام ہوائی اڈہ اور بندرگاہیں بند کئے جانے کے ابتر نتائج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی اتحاد کا یہ اقدام تمام بین الاقوامی کنوینشنوں اور عالمی قوانین و انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹن گریفتھس بدھ کے روز یمن کے دارالحکومت صنعا پہنچے ہیں جہاں وہ یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصاراللہ سے رہنماؤں سے ملاقات و گفتگو کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ یمن اس وقت شدید انسانی بحران کا شکار ہے جہاں 83 لاکھ افراد درآمدی خوراک پر انحصار کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی جانب سے قحط سے متاثرہ بچوں کے لیے فوری کارروائی پر زور دیا گیا ہے۔
سعودی عرب نے امریکہ کی حمایت میں مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو اپنی وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے جس میں اب تک تیس ہزار سے زائد یمنی شہری شہید و زخمی اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔
یہ حملے یمن کے عوام کے قتل عام کے علاوہ اس ملک کی بنیادی تنصیبات کی بھی ویرانی اور تباہی و بربادی کا باعث بنے ہیں۔
سعودی عرب نے اس ملک کے عوام کو شدید محاصرے میں رکھا ہے اور اس وقت یمنی عوام وسیع پیمانے پر انسانی بحران سے دوچار ہیں کہ جسے صدی کا انسانی المیہ کہا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button