کوئٹہ: پولیس ٹرک کے قریب داعش کا دھماکا، 4 اہلکار شہید
شیعیت نیوز: کوئٹہ کے زرغون روڈ پر زوردار دھماکے کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار شہید جبکہ اہلکاروں سمیت 15 افراد زخمی ہوگئے۔
زرغون روڈ پر زور دار دھماکے سے چند سو میٹر کے فاصلے پر واقع صوبائی اسمبلی اور اطراف کی عمارتیں لرز اٹھیں، جبکہ سیکیورٹی اہلکار اور امدادی ٹیمیں دھماکے کی جگہ پہنچ گئیں۔
جی پی او چوک پر دھماکے میں پولیس کے ٹرک کو نشانہ بنایا گیا، جس کی نوعیت معلوم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
پولیس و ہسپتال ذرائع کے مطابق دھماکے میں 4 پولیس اہلکار جاں بحق اور سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 15 افراد زخمی ہوئے جنہیں سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کیا گیا جہاں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، جبکہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر کسی غیر متعلقہ شخص کو ہسپتال میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد میں سے بھی 2 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
ترجمان سول ہسپتال وسیم بیگ نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے دھماکے میں ایک پولیس اہلکار کے جاں بحق اور 11 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔
دھماکے کے وقت بلوچستان اسمبلی کے اراکین اجلاس ختم ہونے کے بعد عمارت سے باہر نکل رہے تھے، جبکہ اسمبلی اجلاس کے باعث سیکیورٹی کے بھی غیر معمولی انتظامات کیے گئے تھے۔
سابق وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے دہشت گردوں کے حالیہ حملے کو وزیر اعلیٰ کے استعفے کے بعد بلوچستان کا منفی تاثر دینے کی کوشش قرار دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’صوبے میں حکومت کی تبدیلی کے باوجود دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔‘
واضح رہے کہ دھماکے سے چند گھنٹے قبل ہی وزیر اعلیٰ بلوچستان اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔
انہوں نے اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے سے قبل گورنر محمد خان اچکزئی کو اپنا استعفیٰ پیش کیا، جو قبول کرلیا گیا۔
میڈیا کو جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں نواب ثناء اللہ زہری کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بلوچستان کے سیاسی حالات بہت کشیدہ ہوگئے تھے جس میں ان کے ساتھیوں ان پر عدم اعتماد کا اظہار کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے ساتھیوں کے تحفظات دور کرنے کی ہر ممکن کوشش کی اور مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت اور وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی بھی کوئٹہ تشریف لائے تاہم اس معاملے میں مثبت پیش رفت نہیں ہوسکی تھی۔
یاد رہے کہ 17 دسمبر کو بھی کوئٹہ کے زرغون روڈ پر واقع بیتھل میموریل میتھوڈسٹ چرچ میں خودکش دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں 3 خواتین سمیت 9 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔
قبل ازیں 25 نومبر 2017 کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں دھماکے میں 6 افراد جاں بحق جبکہ 19 زخمی ہوگئے تھے۔
گزشتہ کچھ برسوں میں سیکیورٹی اداروں نے صوبے میں امن عامہ کی صورت حال کو بہتر کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، تاہم شرپسند عناصر تخریبی کارروائیوں کی کوشش میں کامیاب ہو جاتے ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں بلوچستان کے اہم کردار کی وجہ سے حکام دیگر ممالک کے خفیہ اداروں پر حالات خراب کرنے کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔
اس حوالے سے صوبائی حکومت متعدد مرتبہ یہ دعویٰ کرچکی ہے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘، افغانستان کی خفیہ ایجنسی ’این ڈی ایس‘ کے ساتھ مل کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔