یمن

سعودی جارحیت کے جواب میں یمنی فوج کی کارروائی

کچھ سعودی فوجیوں نے سعودی عرب اور یمن کی سرحد پر واقع سعودی صوبے عسیر میں مجازہ کے علاقے میں یمنی فوج کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے کی کوشش کی جسے یمنی فوج نے ناکام بناتے ہوئے کم از کم تیرہ سعودی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔سعودی عرب کے فوجیوں نے العسیر میں اپنے کچھ علاقے واپس لینے کے لئے یمنی فورسز اور انصار اللہ پر حملہ کیا ، یمنی فورسز نے سعودی عرب کے اس حملے کو ناکام بناتے ہوئے تیرہ فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتاردیاالعالم کی رپورٹ کے مطابق یمن کی فوج نے منگل کو سعودی عرب کے جنوبی علاقے جیزان میں بھی الکرسی اور جبل الدخان کے فوجی ٹھکانوں پر حملے کئے جس کے نتیجے میں چار سعودی فوجی ہلاک ہو گئے۔یمنی فوج نے سعودی عرب کے علاقوں راس الحبرہ میں سعودی فوجی ٹھکانوں اور المعطن فوجی چھاؤنی نیز نہوقہ فوجی اڈے کو بھی اپنے حملوں کا نشانہ بنایا۔یہ ایسے میں ہے کہ یمن کے صوبے صعدہ پر سعودی جنگی طیاروں کی تازہ جارحیت میں کم سے کم دس عام شہری شہید ہوئے ہیں۔یمن کی وزارت صحت نے بھی اعلان کیا ہے کہ یمن کے مختلف علاقوں پر سعودی جارحیت کے نتیجے میں شہید اور زخمی ہونے والے یمن کے عام شہریوں کی ایک تہائی تعداد عورتوں اور بچوں پر مشتمل ہے۔دریں اثنا سعودی اتحاد کی جانب سے جاری جارحیت کے علاوہ کہ جس کے نتیجے میں یمن میں انسانی المیہ رونما ہوا ہے، یمن میں غذائی اشیا اور دواؤں کی ترسیل بھی روکی جا رہی ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ یمنی عوام کو کوئی امداد نہیں پہنچ پا رہی ہے جبکہ یمن میں دواؤں کی قلت اور حفظان صحت کے وسائل و ذرائع تباہ ہو جانے کی بنا پر یمنی عوام میں مختلف قسم کی بیماریاں پھیل رہی ہیں جن میں وبائی امراض بھی شامل ہیں۔اس سے قبل خوراک کی عالمی تنظیم، عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسف نے ایک مشترکہ بیان میں سعودی اتحاد سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ یمن کا محاصرہ ختم کردے۔سعودی اتحاد نے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کو اپنے وحشیانہ حملوں اور جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے اور اس غریب عرب ملک کا ہر طرف سے محاصرہ بھی کر رکھا ہے جس کے نتیجے میں اب تک تیس ہزار سے زائد یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں اور دسیوں لاکھ دیگر بے گھر ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button