مشرق وسطی

بحرینی حکومت شیخ علی سلمان،نبیل رجب کو فوری رہا، عام شہریوں کافوجی ٹرائل ختم کرے، ایمنسٹی انٹرنیشل

شیخ علی سلمان حکومتی سیاسی انتقام کے تحت عائد کردہ الزامات کی پاداش میں پہلے سے ہی 4 سال کی جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں جبکہ گزشتہ ماہ حکومت نے ان پر قطر کیلئے جاسوسی کرنے کا الزام لگارکھا ہے۔ حالانکہ جس ٹیلی فونک گفتگو کو جواز بنایا جا رہا ہے وہ گفتگوسال2011کی عوامی ا حتجاجی تحریک کے دوران امریکہ کی ایماء پر قطر کی جانب سے بحرینی بحران کو حل کرنے کے لئے قطری حکام نے بطور ثالث کی تھی۔

بحرینی حکومت چونکہ اس سعودی اتحاد میں شامل ہے جس نے ماہ جون میں قطر پر دہشت گردی کو فروغ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس سے سفارتی تعلقات اور زمینی سمندری ناکہ بندی کی تھی۔

ایمنسٹی کے مطابق ، بحرینی حکومت قطر سے اپنی مخاصمت کو اپنے مخالفین کے خلاف سیاسی انتقام کے لئے بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے ۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پہلے ہی شیخ علی سلمان کو ضمیر کا قیدی قید قرار دے چکی ہے جو عوامی حقوق کے حصول کے لئے صرف پر امن آزادی اظہار کے بنیادی حق کو استعمال کر رہے تھے ۔

ایمنسٹی نے ان کے خلاف قائم کردہ سیاسی بنادوں پر تمام مقدمات واپس لینے اور انہین فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے بحرین کی سیاسی جماعتوں جمعیت الوفاق، اور وعد پارٹئی پر عائد کردہ پابندیاں بھی فوری ختم کرنے کا کہا ہے۔

علاوہ ازیں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے عام بحرینی شہریوں کے فوجی عدالتوں میں جاری مقدمے پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے ۔ عالمی حقوق تنظیم نے بحرینی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ عام شہریوں کا فوجی ٹرائل فوری ختم کر کے ان کے مقدمات ایسی عام عدالتوں میں بھیجوایا جائے جو بین الاقوامی قوانین کے تحت منصفانہ انداز میں مقدمے کی سماعت کرسکے۔ ایمنسٹی نے بحرین کے انسانی حقوق کے ممتاز رہنما نبیل رجب اور حقوق کی خاتون رہنما ابتسام السائغ کو فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button