متفرقہ

مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی زندگیاں بھی محفوظ نہیں

رپورٹ کے مطابق مزاحمتی قیادت نے حالیہ شہریوں کی شہادت کے خلاف آج کشمیر بند کی کال دی ہے۔

مشترکہ قیادت نے کپوارہ میں مصرہ بانو نامی خاتون، آصف اقبال نامی ڈرائیور، اور شوپیان میں روبی نامی جوان سالہ خاتون کی فورسز کے ہاتھوں شہادت کے خلاف آج 20 دسمبر کو کشمیر بند کی کال دی ہے جس کے پیش نظر انتظامیہ نے سرینگر کے سات پولیس اسٹیشنوں کے تحت آنے والے علاقوں میں امتناعی احکامات نافذ کئے ہے۔

بھارتی حکام نے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ پر قابو پانے کیلئے سرینگر سمیت شمالی اور جنوبی کشمیر کے حساس علاقوں میں بھی بندشیں عائد کی ہیں۔

اس دوران کشمیر میں کاروباری سرگرمیاں آج دن کے لئے معطل ہوکر رہ گئی ہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی کمی بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔

مزاحمتی قیادت نے شہریوں کی شہادت کے خلاف شدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ کشمیر کو قتل گاہ میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں اب خواتین کی زندگیاں بھی محفوظ نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button