پاکستان

بہت جلد ایم ایم اے کے ٹائر سے ہوا نکال دینگے، سنی اتحاد کونسل

شیعیت نیوز: سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضانے ایک نجی ویب سائٹ کے ساتھ انٹریو میں کہا کہ بہت جلد ایم ایم اے کے ٹائر سے ہوا نکال دینگے، سعودی عرب کو مشرق وسطٰی میں ناکامی دیکھنا پڑی ہے،انہوںنے ایک سوال متحدہ مجلس عمل کا اتحاد سامنے آگیا، اب اہلسنت جماعتیں کیا کرنے جا رہی ہیںکے جواب میں کہا کہدیکھیں جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ اہل سنت کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کا اجلاس ہوچکا ہے، جس میں جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ اویس نورانی کی جانب سے سیکرٹری جنرل اعجاز ہاشمی، سنی اتحاد کی طرف سے میں خود تھا، نظام مصطفٰی پارٹی کی طرف سے حامد سعید کاظمی، جماعت اہلسنت کی طرف سے پیر ریاض حسین، مرکزی جماعت اہلسنت کی طرف سے پیر صابر سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کی۔ یہاں یہ یاد دلاتا چلوں کہ ایم ایم اے جب مشرف دور میں بنی تھی تو اس وقت میرے والد حیات تھے، ہم اس وقت بھی اس اتحاد کا حصہ نہیں بنے تھے، اس حوالے سے ہمارا نقطہ نظر صاف واضح تھا کہ مولانا فضل الرحمن کی سیاست بیچنے کی سیاست ہے، مولانا فضل الرحمان نے اس وقت کی اسٹیبشلمنٹ کے ساتھ ملکر مشرف کا ساتھ دیا اور کے پی کے میں اپنی حکومت بنوائی، مشرف کا الیکٹورل کالج بھی ایم ایم اے نے پورا کیا، اگر یہ کے پی کے میں اپنی حکومت توڑ دیتے تو مشرف صدر نہیں بن سکتا تھا۔ میں سمجھتا ہوں کہ ایم ایم اے کے پلیٹ فارم کو مولانا فضل الرحمان لیڈ کرنے کے اہل نہیں ہیں اور نہ ہی یہ شخص قابل اعتبار ہے، ان کا ماضی داغ دار ہے، خواتین بل کے حوالے سے آخر میں جاکر انہوں نے حکومت کے ساتھ ڈیل کر لی، اب معروضی حالات بہت تبدیل ہوگئے ہیں اور قوم جانتی ہے کہ کون سی مذہبی جماعتیں فار سیل کا لیبل لگا کر رکھتیں ہیں۔

آپ اندازہ لگائیں کہ جن کو ایک مذہبی اور سیاسی جماعت سمجھا جاتا تھا، اسے لاہور کے اندر ایک ہزار ووٹ بھی نہیں ملا، پشاور کے اندر بھی ان کی حالت دیکھ لیں۔ ایم ایم اے کا پنجاب کے اندار کوئی ووٹ بینک نہیں ہے، پہلے بھی پنجاب میں ان کی ایک سیٹ نکلی تھی۔ آپ جانتے ہیں کہ اکثریت پنجاب میں اہل سنت والجماعت (بریلوی) کی ہے، ہماری اگلی میٹنگ میں ثروت اعجاز قادری سمیت دیگر جو پارٹیاں رہ گئی ہیں، وہ بھی شریک ہوں گی، ہم تمام سنی جماعتوں کو اختلافات سے ہٹ کر دعوت دیں گے، آپ کے سوال پر یہی کہوں گا کہ ہمارا اتحاد بن چکا ہے، ٹی او آرز ترتیب دیئے جا رہے ہیں، مستقبل میں بڑے جلسے بھی ترتیب دے رہے ہیں، جس میں پتہ چلے گا کہ پاکستان میں اکثریت میں کون لوگ ہیں۔ آپ کو سنی جماعتوں کی تمام لیڈر شپ ایک ساتھ نظر آئی گی اور آنے والے دنوں میں سیاسی دھماکے ہوں گے اور ایم ایم اے کے ٹائر سے ہوا نکال دیں گے۔ پشاور میں ضمنی الیکشن میں واضح ہوگیا ہے کہ وہاں کس کی اکثریت ہے، ہمیں کے پی کے ان کے علاقوں میں جانے سے روک دیا جاتا ہے، ورنہ وہاں بھی پتہ چل جائے گا کہ کون کتنی اکثریت میں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button