جنرل رضوان اختر (ر) سعودی فوجی اتحاد میں چلے جائیں گے، مجیب الرحمان شامی
شیعیت نیوز: جنرل رضوان کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ سے متعلق مختلف ذرائع اور تجزیہ کاروں کی آراء مختلف ہیں۔ سینیئر صحافی اور تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی نے نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے میرے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل (ر) رضوان اختر شائد اسلامی ملکوں کی بننے والی مشترکہ فوج میں راحیل شریف کے ساتھ چلے جائیں گے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ جنرل رضوان اختر میرے پسندیدہ جنرلز میں سے ایک ہیں، میری ان سے اس وقت ملاقات ہوئی تھی، جب وہ کراچی میں ڈی جی رینجرز تھے، انہوں نے جس طرح کراچی آپریشن شروع کیا اور اس میں پیش قدمی کی، وہ تاریخ کا حصہ ہے، وہ ہمارے ہیرو ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے ایک ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جنرل (ر) رضوان اختر شائد راحیل شریف کے ساتھ اس فوج میں چلے جائیں گے، جو اسلامی ملکوں کی مشترکہ فوج ہے، میری دعائیں ان کے ساتھ ہیں، میرے بہت پسندیدہ جرنیلوں میں سے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل غلام مصطفٰی نے کہا ہے کہ جنرل رضوان کو کور کی کمانڈ پیش کی گئی تھی، لیکن انہوں نے قبول نہیں کی۔ مجیب الرحمان شامی کا کہنا تھا کہ مجھے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جنرل (ر) رضوان اختر بیگ سے جونیئر عاصم سلیم باجوہ جو ان کے ایک سال بعد لیفٹیننٹ جنرل بنے، ان کو کور ملی تو انہوں نے مناسب سمجھا کہ ریٹائرمنٹ لے لیں، یہ فوج کا اندرونی معاملہ ہے، اس پر کوئی دخل نہیں دے سکتے اور نہ ہی کوئی تبصرہ کرسکتے ہیں۔ دوسری جانب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ نیشنل ڈیفنس کالج کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) رضوان اختر کو پانامہ کیس کی تحقیقات میں تعاون کرنے اور اہم دستاویزات سامنے لانے میں معاون کردار کرنے پر نشانہ بنایا گیا اور انہیں سیاسی دباؤ پر کسی کور کا کمانڈر نہیں تعینات کیا، جس کے باعث انہوں نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی۔ بتایا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) رضوان اختر نے کراچی آپریشن میں اہم کردار ادا کیا، جبکہ ڈی جی آئی ایس آئی کے سربراہ کی حیثیت سے بہت زیادہ خدمات سر انجام دینے کے باوجود انہیں کسی کور کا کمانڈر تعینات نہیں کیا گیا۔