مقالہ جات

خطے میں قیام امن اور داعش ، امریکا اور سعودیہ کے متعلق

خطے میں قیام امن اور داعش ، امریکا اور سعودیہ کے متعلق
*سید مقاومت علامہ سید حسن نصراللہ کے خطاب سے اقتباسات*

بتاریخ 8/10/2017 بروز اتوار کو شہداء کی مجلس ترحیم کی مناسبت سے انہوں نے خطاب کیا. جس کے چند اہم نکات کا ترجمہ اردو زبان قارئین کی خدمت میں پیش کرتے ہے.

1- *امریکا کا داعش کو بچانا*
امریکی فضائیہ سیرین آرمی اور انکے حلفاء کے سامنے داعش کے زیر اثر علاقوں کو آزاد کرانے میں رکاوٹیں کھڑی کر رھی ھے.

2- *حکومت وعوام کا مصمم ارادہ*
امریکہ داعش کی عمر میں طول دینا چاہتا ہے. اگر عراقی عوام اور حکومت کے ارادے مصمم نہ ہوتے تو داعش کے خلاف یہ جنگ کئی سالوں تک چلتی.

3- *داعش کا ہدف اور مقصد*
داعش کا بنیادی مقصد اور ھدف خونریزی کرنا اور سب کو کمزور کرنا ہے. ملک لبنان ، شام اور عراق اور خطے کے ممالک کی مسلح افواج کو تباہ کرنا ہے.

4- *امریکی داعش کو نہیں بچا سکتے*
امریکا اب اپنی ان پیدا کردہ رکاوٹوں سے داعش کو خاتمے اور بیج کنی سے نہیں بچا سکتا . عنقریب اس کا مکمل طور پر خاتمہ ہو جائے گا.

5- *امریکی سعودی منصوبہ بندی*
خطے میں جو کچھ ہو رہا ہے ، یہ مشترکہ امریکی اور سعودی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے. عراق اور لبنان میں یہ منصوبہ مکمل ناکام ہو چکا ہے. اور شام کا فیصلہ بھی عنقریب ہونے والا ہے.

6- *خطے کی امنیت سعودیہ کی کنارہ کشی پر موقوف ہے*
اس خطے میں امنیت اور مصالحت اس وقت ھو گی جب سعودیہ کنارہ کشی اختیار کرے گا. اور وھابی جماعتوں کی امداد سے ھاتھ کھینچ لے گا.

7- *سعودیہ امن وسلامتی کا خواھاں نہیں*
سعودیہ یمن ، بحرین ، عراق سے لیکر پاکستان تک قیام امن وامان اور صلح کی کوششوں کے سامنے سب سے بڑی رکاوٹ ہے.

*مترجم: سید شفقت حسین شیرازی*

متعلقہ مضامین

Back to top button