مشرق وسطی

داعش کی شکست : تکفیری نئے ماڈل کیلے سرگرداں

عراق اور شام میں دولت اسلامیہ ( داعش ) کی مزاحمتی گروپس ( ایران ، عراق و حزب اللہ ) کہ ھاتھوںُ پے در پے شکست کہ بعد اب اسرائیل و تکفیری کسی اور نئے ماڈل کو متعارف کرانے کہ لیے کوشاں ھیب جو اس خطے کے لئے سوٹ کرتا ہو اور امت مسلمہ کو مزید مشکلات و تباہی سے ھمکنار کرکے امریکہ و اسرائیل ایجنڈے کو تقویت دے سکے ۔۔

نئے تکفیری و اسرائیلی ماڈل کی جانب سید المقاومت سید حسن نصر اللہ نے بھی اپنی گفتگو میں اشارہ کیا تھا کچھ ہفتے قبل کے ایک خطاب میں جس میں پاکستان کیخلاف امریکی پالیسی پر بھی تنقید کی تھی ۔
اب یہ کیسا ماڈل ہوگا شیعیت نیوز ریسرچ ٹیم اسکو دریافت نہیں کرسکی ھے لیکن اس کا کام وہی ہوگا جو اب تک دیکھا گیا ہے کہ جھادی نعروں اور اسلامی امارات کہ قیام کہ نام پہ نوجوان مسلمان نسل کو گمراہ کرنا اور دلفریب نعروں اور جھاد کہ نام پہ انکو باھمی دست و گریبان کرنا ھے تاکہ صیہونی اسرائیل ، امریکہ اور تکفیریوں کہ اسلام دشمن ایجنڈے کی تکمیل ھوسکے ۔
ایک عرب دانشور نے ایک کتاب لکھی ہے کہ آخر کیوں داعش میں جوان لڑکے خاص کر یورپ میں رہنے والی لڑکیوں کے لئے کشش تھی ؟
اسباب بہت لکھے ہیں ایک سبب ان کا من گھڑت دولت الاسلامیہ کا پرکشش پروپگنڈہ تھا ۔
مطلب انہوں نے ایک ایسے آئیڈیل اور مدینہ فاضلہ یا یوٹوپیا جیسی دنیا بنا کر پیش کیا جس سے سادہ لوح افراد ان کی دام میں پھنس گئے حقیقت واضح ہونے تک وہ شکار بن چکے تھے۔
لیکن داعش کی ناکامی اور اصلیت اچکار ھونے کہ بعد شکاری اب نئے پلان کو حتمی شکل دے رھے ھیں ۔ امت مسلمہ اور بالخصوص جوانوں کو خبردار رھنا ھوگا

متعلقہ مضامین

Back to top button