یمن

سعودی فوجی ٹھکانوں پر میزائلی حملے متعدد سعودی فوجی واصل جہنم

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے میزائل یونٹ نے جنوبی سعودی عرب علاقے جازان میں واقع المعزاب فوجی چھاؤنی کو زلزال میزائل سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں مذکورہ فوجی اڈے کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔یمنی فوج کے توپخانے کے یونٹ نے بھی عسیر کے علاقے میں سعودی عرب کے شرحاوی نامی فوجی اڈے پر گولہ باری کی ہے۔یمنی فوج نے ملک کے مختلف علاقوں میں سعودی اتحاد کے فوجی اڈوں کو میزائلی حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔عسکری ذرائع کے مطابق،یمنی فوج کے حملے میں صوبہ الجوف میں واقع سعودی اتحاد کے متعدد ٹھکانے تباہ ہوگئے ہیں۔سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی واس نے بھی یمن کی سرحد کے قریب اپنے ایک فوجی افسر سعیدعبداللہ الشہرانی کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے۔ سعودی فوج نے اس سے پہلے اپنے ایک اور فوجی احمد ھروبی کی ہلاکت کا بھی اعتراف کیا تھا۔سعودی فوج نے ھروبی کی ہلاکت کا اعتراف، یمنی فوج کے ساتھ لڑائی میں اپنے دو فوجی افسروں کی ہلاکت کے محض دو روز بعد کیا ہے۔مذکورہ فوجیوں کی ہلاکت کے بعد، پچھلے دس ماہ کے دوران جنگ یمن میں ہلاک ہونے والے سعودی فوجیوں کی تعداد پچاس ہوگئی ہے۔ درایں اثنا بچوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے اعلان کیا ہے کہ یمن پر سعودی عرب کے ہوائی حملوں اور ان حملوں میں اسکولوں کی تباہی کے باعث پینتیس لاکھ یمنی بچے حصول تعلیم سے محروم ہوگئے ہیں- سعودی عرب مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر اپنے وحشیانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہے جن کے نتیجے میں رہائشی مکانات ، مساجد، اسکول، کالج اسپتال اور یمن کی بیشتر شہری تنصیبات تباہ ہوچکی ہیں- سعودی عرب کے ہوائی حملوں میں چالیس ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ لاکھوں یمنی شہری بے گھر ہوگئے ہیں – یمن میں یونیسیف کے ترجمان محمد الاسعدی نے العالم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے حملوں میں ڈیڑھ ہزار سے زائد اسکول تباہ ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے پینتیس لاکھ بچے حصول تعلیم سے محروم ہوگئے ہیں انہوں نے کہا کہ سعودی حملوں نے یمنی بچوں کو ان کے بنیادی ترین حقوق سے محروم کردیا ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button