پاکستان

شہید شکیل اوج کے قتل میں ملوث کالعدم جماعتوں کے خلاف کاروائی کی جائے، حسن اوج

شیعیت نیوز: شہید ڈاکڑ شکیل اوج کے فرزند نے والد کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈاکڑ حسن اوج نے کہا کے انکےوالد کے قتل میںکالعدم تنظیموں کے افراد ملوث ہیں اور اس حوالے انہوں نے تحقیقات کرنے والے اداروں کو ثبوت بھی پیش کیئے ہیں، انہوںنے اعلیٰ افسران سے مطالبہ کیا کہ دیئےکیئے گئے ثبوت کے پیش نظر تحقیقات کی جائیں۔

ڈاکڑ شکیل اوج جامعہ کراچی میں شعبہ اسلامی علوم کے انچارج تھے ،8 ستمبر 2014 کو وہ ایک تقریب میں شرکت کے لئے خانہ فرہنگ ایران جارہے تھے کہ راستے میں نیپا چورنگی کے قریب دہشتگردوںنے ان پر حملہ کیا جس میںوہ شہید ہوگئے تھے۔

ڈاکر حسن اوج نے کہا کہ وہ اپنے والد کے قتل کی تحقیقات سے معطمن نہیں، تحقیقات میں بتایا گیا ہےکہ ڈاکڑ شکیل اوج پر ایم کیو ایم کے دہشتگرد منصور نے حملہ کیا ،جبکہ اسکے برعکس میرے والد کے قاتل وہ ہیں جو انہیں کافی عرصہ سے دھمکیاں دے رہے تھےاور اس حوالے سے میں نے ثبوت بھی پیش کیے لیکن کسی نے میر ی نہیں سنی۔

انہوںنے شکوہ کیا کہ انسداد دہشتگردی کے شعبہ نے کئی کالعدم جماعتوں کے کارندوں کو میرے والد کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا لیکن آج تک ان پر کوئی بھی چارج نہیں لگایا گیا۔

جبکہ جنوری 2015 میں ایم کیو ایم کے ٹارگیٹ کلر منصور کی گرفتاری کے فوراً بعد پولیس آجی غلام قادر تھبو نے ایک پریس کانفرنس میں یہ بتایا کہ منصور نے ڈاکڑ شکیل اوج اور استاد سبط جعفر کو قتل کرنے کا بھی اعتراف کرلیا ہے۔

جبکہ ڈاکڑ شکیل اوج کے قتل کی ذمہ داری وہابی دیوبندی دہشتگر د تنظیم القائدہ برصغیر نے ویڈیو پیغام میں نے قبول کیا تھی، اور پولیس نے بھی یہ موقف اختیار کیا تھا کہ پروفیسر کے قتل میں القائد برصغیر (کالعدم سپاہ صحابہ ) ملوث ہے۔

واضح رہے کہ القائدہ برصغیر، لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ ،اہلسنت و الجماعت سمیت دیگر تکفیری گروہ مختلف ناموں سے کاروائیوں کرتے ہیں جبکہ اصل میں یہ سب ایک ہی لڑی کے دانے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button