پاکستان

بلوچستان میں دہشتگردی جمعیت علمائے اسلام، لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے سیاسی کٹھ جوڑ کے سبب ہے

شیعیت نیوز: مستونگ کے علاقہ میں ایک شیعہ ہزارہ فیملی کی کار پر فائرنگ اور اسکے نتیجے میں خاتون سمیت چار افراد کی شہادت کے علاوہ سیکورٹی اداروں کی ٹارگیٹ کلنگ جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے لشکر جھنگوی ،کالعدم سپاہ صحابہ اور ہمسر جھنگوی جیسی شدت پسند تنظیموں کے ساتھ سیاسی اتحاد کرنے لینے کےبعد بڑھ گئی ہے۔

کوئٹہ سمیت بلوچستان میں پاک فو ج کی جانب سے کئی شدت پسند تنظیموں کو سائڈ کردیا گیا تھا جبکہ انکا نیٹ ورک بھی تباہ کردیا گیا تھا لیکن مولانا فضل الرحمن گروپ نے سیاسی مفادات کی خاطر ان دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور شدت پسندمذہبی تنظیموں کے ساتھ سیاسی اتحاد کرکے انہیں دوبارہ زندہ کردیا ہے۔

دھیان رہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں جے یو آئی مولانا فضل الرحمن کے دور حکومت میں منعظم شیعہ نسل کشی کی گئی یہاں تک کے کئی خاندان نقل مکانی کرنے پر مجبور  ہوگئے تھے، وہاں بھی کالعدم جماعتوں کا جمعیت علمائے اسلام کی سرپرستی حاصل تھی جبکہ جے یو آئی کے کئی ایک رہنماء شیعہ نسل کشی میں براہ راست ملوث تھے۔ 

NA260میں باقاعدہ جے یو آئی نے ان دہشتگرد تنظیموں سے مدد حاصل کی اور دہشتگرد تنظیموں نے انکے امیداور کے لئیے سیاسی تحریک چلائی، لیکن افسوس کے الیکشن کمیشن سمیت دیگر سیکورٹی ادارے خاموش تماشائی بنے رہے۔

لہذا عالیٰ سیکورٹی اداروں اور سربراہ مسلح افواج جنرل قمر باجوہ اس جانب متوجہ ہوں کہ انکی کوشیشوں اور پاک فوج کے دلیر جوانوں کی دہشتگردی کی جنگ میں قربانیوں کو جے یوآئی جیسی جماعتیں برباد کرنے پر تلی ہوئیں جے یوآئی جیسی سہولت کار تنظیمیں جسکی بنیاد پاکستان دشمن ملک بھارت میں پڑی تھی جو پاکستان بنانے کی مخالف جماعت رہی ہے اسکے خلاف بھی کاروائی کی جائے ۔

JUIF.jpg

 

متعلقہ مضامین

Back to top button