پاکستان

پاکستان کے خلاف سعودی اسرائیلی و بھارتی کٹھ جوڑ

رپورٹ : شیعیت نیوز

اگر عالمی منظر نامہ پر نظر ڈورائی جائے تو عالم دنیا میں ہمیں دو بلاکس بنتے نظر آرہے ہیں

ایک بلاک اسرائیل کی قیادت میں تشکیل پارہا ہے اور دوسرا وہ گروہ ہے جو اسرائیل مخالف قوتوں کا بلاک ہے

اگر اسرائیل نواز عالمی اتحاد پر نظر ڈالیں تو اس میں جہاں ایک طرف امریکا و یورپ نظرآتے ہیں وہیں پربا قاعدہ منظر عام پر اسلامی دنیا کی قیادت کا سہرا اپنے سر لینے کا دعویدار سعودی عرب بھی صف اول میں کھڑا نظر آرہا ہے ۔

سعودی عرب ماضی میںاسرائیل سے خفیہ مراسم رکھتا تھا شام و عراق سمیت یمن میں بری طرح شکست کھانے کے بعد آل سعود کے پاس اعلانیہ اسرائیل کی حمایت کرنے کے سواکوئی چارہ نہیں بچا تھا۔

اس بات کا گواہ عالمی میڈیا ہے جس میں سعودی اسرائیلی تعلقات کے حوالے سے بے شمار ثبوت موجود ہیں۔

اسرائیل کی قیادت میں جمع ہونے والوں کے اپنے اپنے مفادات ہیں، اسرائیل نہر سے بہر تک اپنی حکومت چاہتا ہے، امریکا و یورپ عالمی سرمایہ دارانہ نظام کی مضبوطی اور اسرائیل کا تحفظ چاہتے ہیں جبکہ سعودی عرب اپنی بادشاہت کی بقا کا خواہش مند ہے، ان سب کو خطرہ عالم اسلام بالخصوص مشرق وسطیٰ میں پھیلانے والی اسلامی بیداری اور آزادی کی تحریکیں ہیں جنہیں عرب بادشاہتوں نے مغرب کیاایما پر غلام بنالیا تھا۔

اسی دوران بہتی گنگا سے ہاتھ دھونے کے لئے بھارت بھی اس تالاب میں کود گیا ہے تاکہ کشمیر کے خلاف اسرائیل اور اسرئیلی لابی سے باقاعدہ مدد حاصل کرسکے، یہی وجہ ہے کہ بھارتی وزیر اعظم کے دورہ تل ابیب کی سازش کو بھانپتے ہوئے قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای نے مسئلہ کشمیر کو ایک بار پھر اپنے بیان میں اجاگر کیا اور اسرائیل سعودی عر ب و بھارت کو باور کروایا مسئلہ کشمیر ہماری نظر سے اوجھل نہیں۔

بھارت کی جانب سے اسرائیلی لابی کا حصہ بنا نا دراصل کشمیر و پاکستان کے خلاف اتحاد تشکیل دینا ہے کیونکہ اسرائیل پاکستان کا بھی ازل سے دشمن ہے، سوال یہ ہے کہ بھارت و اسرائیل کس طرح پاکستان و کشمیر کے خلاف کام کرسکتے ہیں جبکہ یہ ممالک پاکستان کے دشمن قرار دیئے گئے ہیں اور انکی ہر سازش پر پاکستان کی پاک افواج کی گہری نظر ہے لیکن اسرائیل و بھارت کے پاس سعودی عرب کی صورت میں ایک آستین کا سانپ موجود ہے جسکی جڑیں پاکستان میں مدارس کی صورت میں موجود ہیں تو دوسری جانب ریال پر پلنے والی مذہبی جماعتوں ،صحافیوں، مولوی طاہراشرفی سے لے کر احمد لدھیانونی جیسے دہشتگرد بھی موجود ہیں جو بھارت و اسرائیل کے ایجڈے کو سعودی عرب کے کہنے پر کسی بھی حدتک مکمل کرنے کے لئے تیار ہیں، جسکی واضح مثال طاہر اشرفی کا وہ دعویٰ ہے کہ اس نے ایک لشکر تیار کرلیا ہے جو سعودی عرب کی حمایت میں کسی بھی وقت نکل کھڑا ہوگا۔

لہذاہمارا پاکستان کے سیکورٹی اداروں سے درخواست ہے کہ جسے سالوں سے دوست سمجھا لیکن وہ کبھی دوست نہیں رہا اسی دوست نے ہمیں دہشتگردی جیسی لعنت دی آج بھارت و اسرائیل جو پاکستان کی سالمیت کے لئے خطرہ ہیں یہ حرمین شرفین کا لبادہ اُڑھے ہوئے دشمن کی صف میں باقاعدہ کھڑا ہوگیا ہے لہذا پاکستان میں موجود سعودی عرب کے تمام ایجنٹس پر گہری نظررکھی جائے اور انکے خلاف کاروائی کی جائے کیونکہ اب یہ سعودی عرب کے نہیں بلکہ بھارت و اسرائیل کے غیر واسطہ ایجنٹس اور ہمددر بن چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button