سعودی عرب

سعودی عرب کا قطر پر خلیج فارس تعاون کونسل توڑنے کا الزام

سعودی عرب کی وزارتی کونسل نے قطر کے خلاف الزامات کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ قطر خلیج فارس تعاون کونسل میں پھوٹ ڈالنا چاہتا ہے۔
سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں تشکیل پانے والی وزارتی کونسل کے اجلاس میں، جس میں ولیعہد محمد بن سلمان بھی موجود تھے اعلان کیا گیا کہ قطر خلیج فارس تعاون کونسل کو ناکام بنانا اور علاقے میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے۔
سعودی عرب کی وزارتی کونسل نے دعوی کیا کہ قطر کے خلاف چاروں عرب ممالک کے اقدامات کا مقصد خلیج فارس تعاون کونسل کو ٹوٹنے سے بچانا اور عرب ممالک میں امن قائم کرنا ہے۔
قطر کے نائب وزیراعظم نے چند روز قبل اعلان کیا تھاکہ دوحہ نے انیس سو اکیاسی میں خلیج فارس تعاون کونسل کی بنیاد ڈالی تھی لیکن اب ایسا نظر آتا ہے کہ یہ کونسل اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔
سعودی عرب مصر، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے پانچ جون دوہزار سترہ کو قطر کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات ختم کر لینے کا اعلان کیا ہے۔
ان چاروں عرب ملکوں نے قطر پر الزام لگایا ہے کہ وہ ریاض کی سربراہی میں عرب اتحاد سے ہماہنگ نہیں ہے۔
درایں اثنا امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے عمان کے بادشاہ کو ایک خط بھیج کر دونوں ملکوں کے مشترکہ تعلقات کو فروغ دینے کی اپیل کی ہے۔
رپورٹوں کے مطابق قطر کے وزیرخارجہ شیخ محمدبن عبدالرحمان آل ثانی نے دوحہ۔مسقط تعلقات کو فروغ دینے پر مبنی امیر قطر کے خط کو شاہ عمان سلطان قابوس بن سعید تک پہنچایا۔
اس سے قبل قطر اور سعودی عرب کے درمیان اختلافات بڑھنے پر بھی قطر کے وزیرخارجہ نے دوحہ کے دوست ممالک کے درمیان تعلقات میں فروغ پر تاکید کی تھی۔
سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے قطر کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات توڑنے کے ساتھ ہی اس ملک کا زمینی، بحری اور فضائی محاصرہ کر لیا ہے۔
سعودی عرب جس پرخاص طور سے علاقے میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرنے کا الزام ہے، قطر کے ساتھ اپنے تعلقات توڑنے کی وجہ دوحہ کی جانب سے انتہاپسند گروہوں کی حمایت کرنا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button