پاکستان

گلگت: حلقہ نگر ۴ میں ایم ڈبلیو ایم نے اسلامی تحریک کے امیدوار کی حمایت کردی

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا سید علی رضوی نے نگر کے ضمنی انتخابات میں اسلامی تحریک کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جی بی ایل اے 4 نگر کے ضمنی الیکشن کیلئے اسلامی تحریک کے نامزد امیدوار محمد باقر ایم ڈبلیو ایم اور اسلامی تحریک کے مشترکہ امیدوار ہونگے، ان کی انتخابی مہم دونوں جماعتیں مل کر چلائیں گی۔ انہوں نے غلمت نگر میں اسلامی تحریک پاکستان جی بی کے نائب صدر مولانا شیخ مرزا علی، اسلامی تحریک کے رہنماء سابق وزیر پانی و بجلی دیدار علی، اسلامی تحریک کے نامزد امیدوار محمد باقر اور اسلامی تحریک و ایم ڈبلیو ایم کے دیگر رہنماوں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جی بی اور پاکستان میں مستقبل مذہبی جماعتوں کا ہے۔ عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ مذہبی جماعتیں متحد ہوں تو علاقے کے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ ہم نے عوام کی خواہش پر پہلے قدم کے طور پر نگر میں اتحاد کر لیا ہے، ان شاء اللہ نگر چار میں ہونیوالے اس اتحاد کے اثرات نہ صرف گلگت بلتستان بلکہ پورے ملک میں ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تعجب ہے کہ پیپلز پارٹی نگر کو اپنا گڑھ کیسے کہہ رہی ہے اور نگر کے غیور عوام پیپلز پارٹی کو کیوں ووٹ دیں۔ کیا اس لئے پی پی کو ووٹ دیں کہ اس پارٹی نے اپنے دور حکومت میں تاریخی کرپشن کی ہے اور سرکاری نوکریوں کو فروخت کیا ہے۔ اس لئے پی پی کو ووٹ دیں کہ محکمہ تعلیم میں پانچ سو سے زائد لوگ نوکریوں کیلئے تین تین لاکھ روپے دینے کے باوجود بھی نوکریوں سے محروم ہیں۔ کیا پی پی کو اس لئے ووٹ دیں کہ پی پی کے دور اقتدار میں نگر کے ہر ایک گائوں میں ایک شہید آیا اور ان شہداء کے قاتل نہ صرف گرفتار نہیں ہوئے بلکہ الیکشن میں پی پی نے ان شہداء کے قاتلوں کے ساتھ ساز باز کی۔

آغا سید علی رضوی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں خالصہ سرکار کے نام پر ہماری ملکیتی اراضی کو حکومتی تحویل میں دینے کا سلسلہ پی پی کی صوبائی حکومت کے دور میں شروع ہوا۔ آج وہی لوگ عوام کو بے وقوف بنانے کیلئے حق ملکیت کے نعرے لگا رہے ہیں۔ اگر یہ لوگ اپنے نعروں میں سچے ہیں تو سینیٹ میں پی پی کی اکثریت ہے، وہاں پر بل پیش کیوں نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ پی پی کے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے اپنے دور اقتدار میں دورہ چلاس کے موقع پر چلاس کے عوام کو زمینوں کے مالکانہ حقوق دیئے اس وقت اسی آرڈر کے تحت جی بی کے دیگر اضلاع کے عوام کو بھی زمینوں کے مالکانہ حقوق کیوں نہیں دیئے۔ انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ کی دونوں نمائندہ جماعتیں قومی و ملی مسائل کے حل کیلئے مشترکہ جدوجہد کے لئے عزم کے ساتھ میدان میں اتر رہی ہیں، یہ اتحاد نہ صرف حلقہ چار نگر کے انتخابات کے حوالے سے ہے بلکہ تمام مسائل کے حل کیلئے مشترکہ جدوجہد بھی کرے گا۔ آغا علی نے کہا کہ پی پی کے دور حکومت میں ہمیں مسلسل لاشوں کے تحفے دیئے گئے، شاہراہ قراقرم پر درجنوں افراد کو شناخت کرکے قتل کر دیا گیا اور پی پی کے بزدل حکمرانوں نے کسی ایک بھی واقعے کے قاتلوں کو گرفتار تک نہیں کیا۔ آغا علی نے کہا کہ جی بی کے دیرینہ مسائل میں سے ایک بڑا مسئلہ اسکردو روڈ کا ہے، جو تاحال وفاقی حکمران جماعتوں کی سیاست کی نذر ہے۔ اسکردو کے عوام اور مسافر اس خونی سڑک پر جانیں گنوانے کے باوجود عرصہ دراز سے ان پارٹیوں کو ووٹ دیتے آئے ہیں۔ ستم بالائے ستم سابق وزیراعلٰی کا تعلق اسکردو سے ہونے اور وفاق میں بھی اسی پارٹی کی حکومت ہونے کے باوجود اسکردو کے عوام کے ساتھ سنگین مذاق کیا گیا۔ اس مرتبہ وفاقی بجٹ میں اسکردو روڈ کیلئے کوئی رقم مختص نہیں کی گئی تو مجبوراً علامہ شیخ محمد حسین جعفری نے بلتستان ریجن کے ممبران اسمبلی سے اجتماعی استعفے دینے کا مطالبہ کیا، جس کی ہم بھرپور تائید کرتے ہیں۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی نائب صدر مولانا شیخ مرزا علی نے کہا کہ 2015ء کے قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں اس حلقے کے عوام نے بھاری اکثریت سے اسلامی تحریک کے امیدوار محمد علی شیخ کو کامیاب کرایا تھا اور عوام کے اعتماد کی قدر کرتے ہوئے محمد علی شیخ نے ایک سال کے قلیل عرصے میں پینسٹھ کروڑ کے ترقیاتی منصوبے منظور کرائے تھے، جس کی مثال اس سے قبل نہیں ملتی ہے۔ مگر محمد علی شیخ کی ناگہانی رحلت کے باعث اس حلقے میں ضمنی الیکشن کا اعلان کیا گیا تو ہم نے تمام جماعتوں سے اپیل کی کہ اس حلقے سے چونکہ اسلامی تحریک کا امیدوار کامیاب ہوا تھا، اس لئے انسانی ہمدردی اور مثبت سیاسی قدم اٹھاتے ہوئے ہمارا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم شکرگزار ہیں کہ نگر حلقہ چار کی ایک سیاسی و مذہبی طاقت مجلس وحدت مسلمین نے اچھی اور مثبت روایت کا آغاز کرتے ہوئے حلقہ چار نگر کے ضمنی الیکشن میں اسلامی تحریک کی حمایت کا اعلان کیا۔ ہم یقین دلاتے ہیں کہ مشترکہ مسائل اور قومی نوعیت کے معاملات میں جدوجہد بھی مشترکہ طور پر کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے حمایت کے اعلان کے بعد اس حلقے سے ہمارے امیدوار محمد باقر کی کامیابی یقینی ہوگئی ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسکردو روڈ کے حوالے سے شیخ محمد حسن جعفری کے اعلان کی ہم بھرپور حمایت کرتے ہیں اور ضرورت محسوس کی گئی تو ہم سب اسمبلی سے اجتماعی طور پر مستعفی ہونے سے بھی دریغ نہیں کریںگے۔ اس موقع پر اسلامی تحریک اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں اور کارکنوں کی ایک کثیر تعداد بھی موجود تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button