پاکستان

ملکی نصاب میں عقیدہ مہدویت کو شامل کیا جائے، لاپتہ شیعوں کو بازیاب کروایا جائے، امام مہدی کانفرنس کا اعلامیہ

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین کی استحکام پاکستان و امام مہدی عج کانفرنس نشتر پار ک میں اتوار 3 بجے سہہ پہر نشتر پارک میں منعقد ہوا اس اجتماع میں کراچی سمیت سندھ بھر سے ہزاروں افراد نے شرکت کی ، اجتماع میں ملک بھر سے علماء اور شیعہ رہنماء بھی شریک تھے ، اجتماع کے آخر میں قراردیں پیش کی گئیں جو کہ مندرجہ ذیل ہیں۔

حکومت پاکستان انتالیس ممالک کے فوجی اتحاد سے علحدیگی کا فی الفور ااعلان کرے

ملکی سلامتی اور اہم فیصلے پارلیمنٹ میں ہونے چاہیے نہ کہ نواز شریف بادشاہوں کی طرح خود اعلان کریں۔

سانحہ عاشورا کراچی، اربعین کراچ، بابو سر ٹاپ، سانحہ چلاس، جیکب آباد، شکار پور، سیہون، حیات آباد،مدرسہ شہید حسینی،سانحہ پشاور، راولپنڈی امام بارگاہ، ڈیرہ اسماعیل خان سانحات ، ۲۱ رمضان لاہور، یوم علی سانحہ،یوم القدس کوئٹہ،سمیت زائرین پر ہونے والے حملوں میں ملوث دہشتگردوں کے مقدمات کو فوجی عدالتوں میںچلاکر کیفر کردار تک پہچایا جائے۔

نیشنل ایکشن پلان کے علمدرآمد پر اہل تشیع عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان پر اصل روح کے مطابق عمل کیا جائے۔

عزاداری ہمارا آئینی و قانونی حق ہے کسی قسم کی پابندی قبول وبرداشت نہیںکی جائے گی اور نیشنل ایکشن پلان کے نام پر عزاداری کو محدود کرنے کی حکومت کی مذموم کوشیش کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ اس سے باز ہے۔

کالعدم تنظیموں پر پابندی ہٹانے کی کوشیش کی گئی تو ملت تشیع بھرپور طریقہ سے اس کی مخالفت کریں گے۔

پاکستان کے معصوم بچوں کے قاتل احسان اللہ احسان کو ہیرو بنانے کی کوشیش کی مذمت کرتے ہیں ۔

یہ اجتماع حکمران جماعت وزیر اعظیم اور ان کے اہلخانہ کی پانامہ کریشن کیس میں ملوث ہونے پر فوری مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کرتا ہےاور ملکی سالمیت داو پر لگانے والے نیوز لیکس کے معاملے پر اصل محرک کو بے نقاب کرنے کا بھی مطالبہ کرتا ہے۔

وحدت مسلمین پاکستان کا یہ عظیم الشان اجتماع شہر کراچی میں پانی بجلی اور صحت کی ناقص صورتحال پر حکومتیں بے حسی اور عدم توجہی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہےاور مطالبہ کرتا ہے کہ نہ فقط شہر کراچی سندھ بھر میں عا م عوام کی زندگی کے معیار کو بہتر بنانے پر توجہ دی جائے اور کرپشن میں ملوث سرکاری و سیاسی ذمہ دارو ں کو بے بقاب کیا جائے۔

یہ اجتماع بنیادی انسانی حقوق اور اظہار آزادی پر حکومت کی جانب سے بلاوجہ پابندی عائد کرنے کی سخت مذمت کرتا ہے، اور سوشل میڈیا پر پابندی کو مستر د کرتا ہے۔

یہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ ملکی نصاب میں عقیدہ مہدویت عج کو شامل کیا جائے۔

اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کی روک تھام کیساتھ ساتھ کئی ماہ سے بے جرم و خطا لاپتہ شیعہ افراد و علماء کو فوری بازیاب کرایا جائے۔

گلگت بلستان کو آئینی صوبہ بنانے کا مطابلہ کرتے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین کا یہ اجتماع پاکستان کی غیور عوام سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ دو ہزار 2018 کے عام انتخابات میں اپنے ووٹ کا سیاسی شعور کے ساتھ استعمال کریں اور اپنے اس آئینی حق کا ضیاع نہ ہونے دیں۔
یہ اجتماع آخر میں اعلان کرتا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں ہر سیاسی و مذہبی جماعت اور قوتوں سے بات کتنے کے لئے جو پاکستان کی بقاء استحکام اور تکفیریت کے خلاف ہمارے ساتھ چلیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button