پاکستان

ملت جعفریہ کی دیگر تنظیموں سے بات کرنے کو تیار ہیں ،علامہ ساجد نقوی

شیعیت نیوز: اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے راولپنڈی میں شیعہ علماء کونسل پنجاب کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں مذہبی نہیں، سیاسی انداز سے حصہ لیں گے، اتحاد بین المسلمین کیساتھ اتحاد بین المومنین بھی ہماری ترجیحات میں ہے، مثبت سوچ رکھنے والے گروہوں سے بات کرسکتے ہیں، تحریک جعفریہ پاکستان پر پابندی ختم کرنے کی مخالفت ایجنسیاں کیوں کر رہی ہیں؟ وزیر داخلہ اور وزیراعظم کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں، 10 سال سے چھاپے مارے جا رہے ہیں، آج تک تحریک جعفریہ کیخلاف ریاستی اداروں کو کوئی ثبوت نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا محمد سبطین کاظمی بے گناہ ہیں، ہم عدالت میں ریکارڈ پیش کرسکتے اور گواہی دینے کیلئے میں خود بھی عدالت جا سکتا ہوں۔ علامہ ساجد علی نقوی نے کہا کہ شیعہ مذہبی طور پر باشعور لیکن سیاسی طور اس طرح کا شعور نہیں رکھتے، جس طرح چند مخصوص سیٹیں جیتنے والی مذہبی جماعتوں کے کارکن ہیں، البتہ ہمارے انتخابی سیاست میں حصہ لینے کے باعث تبدیلی آ رہی ہے، جس کا مظاہرہ ملک کے متعدد انتخابی حلقوں میں ہوچکا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اسلامی تحریک دوسری سیاسی جماعتوں سے اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے انتخابات میں حصہ لے گی۔ اس کیلئے مختلف حلقوں پر کام کیا جا سکتا ہے اور امیدوار سیاسی ہوں گے۔ علامہ ساجد نقوی نے واضح کیا کہ انہوں نے کسی کو جماعت سے نکالا اور نہ ہی نکلنے پر مجبور کیا، جو لوگ تحریک جعفریہ کو چھوڑ کر گئے ان کا اپنا فیصلہ تھا، وہ میرے پاس آتے تو شاید ان کا کوئی گروہ بھی بن جاتا، اتحاد ملت جعفریہ ان کی ترجیحات میں ہے، وہ مثبت سوچ رکھنے والے گروہوں سے بات کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زائرین کا مسئلہ پیچیدہ ہوچکا ہے، قافلے بھجوانے میں بہت سی مشکلات ہیں، جنہیں شعبہ حج و زیارات اپنی کاوشوں سے حل کرواتا رہتا ہے، ہم کوئٹہ تفتان راستہ نہیں چھوڑیں گے۔ تحریک جعفریہ پاکستان پر پابندی ختم کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں مسلمہ سیاسی جماعت پر پابندی کا ریفرنس موجود ہے، ایجنسیاں تحریک جعفریہ پر پابندی ختم کرنے کی مخالفت کر رہی ہیں، کیوں کر رہی ہیں؟ اس کا جواب وزیر داخلہ اور نہ ہی وزیراعظم کے پاس ہے، 10 سال سے چھاپے مارے جا رہے ہیں، آج تک تحریک جعفریہ کیخلاف ریاستی اداروں کو کوئی ثبوت نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے میں ہم نے بنیادی کردار ادا کیا، تشیع کا وقار اور عزت ہمیں عزیز ہے، تنظیم کے کارکن شعائر تشیع کا دفاع کریں، جو شیعہ ہے اور امام زمانہ کا جشن منانے یا عزاداری کرانے میں مقدمے سے ڈرتا ہے تو وہ کیسا شیعہ ہے۔؟ ہم اپنے آئینی اور شہری حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ ایف آئی آرز کا درج ہونا افسوسناک اور تنظیم کی کمزوری ہے، ذمہ داران اس طرف توجہ دیں۔ ایک سوال کے جواب میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ تحریک جعفریہ پنجاب کے سابق صدر مولانا محمد سبطین کاظمی نے مقدمہ ہونے پر اپنا راستہ خود اختیار کیا اور بیرون ملک چلے گئے۔ وہ اس مقدمے میں بے گناہ ہیں، ہم عدالت میں ریکارڈ پیش کرسکتے اور گواہی کیلئے میں خود بھی عدالت جا سکتا ہوں۔ مرکزی جنرل سیکرٹری شیعہ علماء کونسل علامہ عارف واحدی نے زور دیا کہ تنظیمی امور میں دستور کو اہمیت دی جائے۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ علامہ ساجد نقوی کی ہدایات کے مطابق صوبے میں تنظیمی امور جاری ہیں، عزاداری سیدالشہداء کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، اسے اپنی جانوں پر کھیل کر بھی جاری رکھیں گے۔ صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا مشتاق حسین ہمدانی کی اچانک وفات پر شیعہ علما کونسل پنجاب کی کونسل کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button