پاکستان

مکتب تشیع اس امر کا قائل ہے کہ امام مہدی عالمی عدالت کریں گے، علامہ حامد موسوی

شیعیت نیوز: سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی و تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ ظلم و دہشت گردی انتہاؤں کو چھو رہی ہے دنیا کا ہر مظلوم و محروم مہدی موعودؑ کا منتظر ہے ،سانحہ مستونگ بھارت کے ساتھ بیک ڈور ڈپلومیسی کی نرمی کا نتیجہ ہے کالعدم جماعتوں کے بڑوں کو ملنے والی چھوٹ سے دہشت گردوں کو شہ مل رہی ہے مشرقی دشمن نے مغربی سرحد پر بھی ڈیرے جمالئے ہیں جب پاکستان توڑنے کے فخریہ اعلان کرنے والے مودی کے دوست جندل کو مہمان بنایا جائے گا وزیر اطلاعات یعنی ملکی ترجمان جب ازلی دشمن کو یہ کہہ کر نوازیں کہ دوستی کی سرحدیں نہیں ہوتیں تو پاکستانیوں کو مزید ظلم و دہشت گردی کیلئے تیار رہنا ہوگا،جزوی اختلافات و تفاوت کے ساتھ تمام مذاہب و اقوام امام مہدی ؑکی آمد کے قرآنی و اسلامی نظریہ کے قائل ہیں جو باطل پر حق کی ابدی فتح کانظریہ ہے،امام مہدیؑ کی آمد کی نوید ذلیل و خوار کئے گئے مظلومین عالم اور محرومین پر ایک احسان اور ان کا غلبہ و برتری قائم ہونے کی ضمانت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے حضرت امام مہدی ؑکی ولادت پرنور کی مناسبت سے عالمگیر ’’یوم عدل ‘‘ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پر پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں تقریبات اور محافل میلاد کا انعقاد ہواشب برات کے مسنون اعمال و عبادات کے بعدبوقت سحر دریاؤں جھیلوں میں عریضہ ہائے حاجت سپر آب کئے گئے مرکزی اجتماع راول ڈیم کے کنارے منعقد ہوا ۔

اپنے خطاب آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ عالم اسلام کے نزدیک متفق علیہ حدیث نبوی بیان کرتی ہے کہ ’مہدی موعو د میرے(نبی کریم ؐ) فرزندوں میں سے ہو گا‘ قرآن اپنی متعدد آیات میں پورے یقین کے ساتھ ایمان کی ابدی فتح ،مظلوموں کے مکمل غلبہ اور ظالموں کی دائمی نابودی کی خبر دے رہا ہے اس وعدہ کئے ہوئے دن کی امید اور آرزو کو انتظار فرج کے عنوان سے یاد کیا گیا ہے حضرت امام مہدی کا انتظار ایک اصلاح کنندہ انتظار ہے مظلوموں کو طاقت بخشنے والا انتظار ہے جو مظلوموں کو کمال و عروج کی جانب لے جاتا ہے اور وحی والہام اور نبوت و رسالت کی طاقت کے ذریعے انسانوں کی دائمی رہبری کی ضمانت ہے ۔انہوں نے کہا کہ عیسائیت ،یہودیت ،بت پرستی ،مجوسیت اور اسلام ہر ایک دین بشریت کے نجات دہندہ کی بات کرتا ہے اور اس کے ظہور یا آمد کی خوشخبری رکھتا ہے ،15 شعبان امانت و امنیت کی خوشخبری دینے والا دن ہے ماہ شعبان جرات و دلیری و شجاعت کی بشارت کا مہینہ ہے جس میں امام مہدی موعود کی آمد کی بشارت مظلومین و مستضعفین کے اشتیاق کو بڑھا دیتی ہے ۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے علامہ طباطبائی کے ایک مکتوب کے الفاظ کو دہراتے ہوئے کہا کہ ہر ذی روح کا اپنے حق کو پالینے کے ساتھ عدالت جہانی کا تصور امام مہدی ؑکے ظہور کا عظیم ترین فلسفہ ہے جس کی وضاحت بیسیوں احادیث و روایات میں عدل کے قیام اور اسکی ترویج کے عنوان سے کی گئی ہے مشکل یہ ہے کہ نہ تو علم اپنی باریک بینیوں کے باوجود بشر کے جسم و جاں کے تمام مسائل کو حل کر سکتا ہے نہ عقل اپنی تمام تر نکتہ رسیوں اور نہ ہنرو فن اپنی نازک اندیشیوں کے بوجود حل کر سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کی ساری جنگیں لڑائیاں طبقاتی اختلافات نسلی امتیازات ،غریبوں کا استحصال ،ستم گروں و ڈکٹیٹروں کے مظالم ،کمیونزم ،ماکسزم ،کیپیٹل ازم کے ماتھے پر جگمگانے والا سرمایہ دارانہ نظام گواہی دے رہے ہیں کہ عدالت جہانی مردہ ہو چکی ہے دنیا ایسے باغبان کی منتظر ہے جو عالمی عدالت کے سوکھے درخت کو تنو مند اور شاداب کرسکے مکتب تشیع اس امر کا قائل ہے کہ عبد صالح امام مہدی اس عالمی عدالت کو قائم کرنے والے ہوں گے ۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ یوم عدل یہ تقاضا کر رہا ہے کہ مسلمانان عالم ظالمین سے برات و بیزاری کریں پاکستانی حکمران عزت و وقار کے مطابق فیصلے کریں مسئلہ کشمیر کے حل تک بھارت سے تعلقات منقطع کرلئے جائیں تجارت کو غیرت پر ترجیح دینا غیور قوموں کو زیب نہیں دیتا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button