پاک ایران تعلقات ، معاملات سنبھالنے کا ٹاسک وزیرداخلہ کے سپرد
شیعیت نیوز: سول ملٹری تعلقات میں ہم آہنگی ، انتخابات کے لئے بہتر سیاسی بندوبست کی تیاری کےبعد پاک ایران تعلقات میں معاملات سنبھالنے کا ٹاسک وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے سپرد کردیاگیا ہے۔ بلوچستان میں پاک ایران بارڈر پر گزشتہ ہفتے پیش آمدہ افسوسناک واقعہ کے بعد جس میں چند ایرانی گارڈز جاں بحق ہوگئے تھے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اسلام آباد کا طوفانی دورہ کیا۔ وزیراعظم نواز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ملاقاتیں کیں، حالیہ سیاسی تاریخ کے نشیب و فراز میں ابھرنےوالے پاک ایران تعلقات میں یکسوئی پیدا کرنے کی صلاحیت کے جذبے سے معمور چوہدری نثار علی خان سے ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات ایک خاص پس منظر میں تھی، پارلیمانی تاریخ کے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ جوہری تنازع پر 2005 میں امریکا ایران جب آمنے سامنے آگئے اور ایران پر کھلے حملے کا خطرہ بڑھا تو اس وقت کے حکمران جنرل مشرف نے پالیسی بیان جاری کیا کہ ایران پر امریکی حملے کی صورت میں پاکستان غیر جانبدار رہے گا۔ اس بیان پرسب سے بڑا اور واضح ردعمل چوہدری نثار علی خان کا تھا تب وہ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ(ن) کے پارلیمانی لیڈر تھے جنہوں نے پارلیمنٹ میں چیلنج کیا کہ کسی فوجی آمر کو پاکستانی عوام کی جانب سے ایران سے متعلق ایسا موقف اپنانے کا اختیار نہیں اورایرانی عوام سے اظہار یکجہتی کے طورپر پاکستانی پارلیمان کی جانب سے یہ پیغام بھی دیا تھا کہ اگر امریکا نے ایران پر حملہ کیا تو پاکستان کا بچہ بچہ ایران کے ساتھ کھڑا ہوگا، چوہدری نثار علی خان کے اس ردعمل کو پاکستان اور ایران دونوں جانب سے نہ صرف سراہاگیا بلکہ کئی ایرانی رہنمائوں نے انہیں تحسینی کلمات سے نوازا، علاوہ ازیں پیٹرولیم وزیر کی حیثیت سے بھی پاکستان کی ضروریات پوری کرنے کے لئے ان کا ایران آنا جانا رہا۔یہی وہ خوشنما پس منظر تھا جب تین روز قبل ایرانی وزیر خارجہ ملاقا ت کررہے تھے تو انہوں نے چوہدری نثار علی خان کو پاک ایران دوستی کی علامت قراردیا اورکہا تھا کہ آپ نے پاک ایران تعلقات بہتر اور مستحکم بنانے میں جو قابل قدر کردارادا کیا ہم کھلے طورپر معترف ہیں اور ہمیں پوری طرح امید ہے کہ پاک ایران تعلقات کو آگے لے جانے میں آپ کی صلاحیتیں سہولت پیدا