پاکستان میں موجود آل سعود(یہود) کے کارندے ،ویڈیو رپورٹ
رپورٹ: شیعیت نیوز ٹیم
شیعیت نیوز: پاکستان کی سرزمین کی عظمت اور اسکا قلب اتنا وسیع ہے کہ جس نے اپنے محب وطن باشندوں کے ساتھ ساتھ ایسےفسادیوں کو بھی اپنے اندر سموئے رکھا جس نے قدم قدم پر اس ملک کے ساتھ غداری کی اور اسے نقصان پہنچانے کی کوشیش کی۔
ایسے افراد کو اس سرزمین کے عظیم فرزندوں نے انہیں فسادی قرار دیا ہے، یہ فسادی کبھی طالبان، سپاہ صحابہ لشکرجھنگوی جیسی دہشتگر جماعتوں کے ذریعہ پاک سرزمین پر حملہ آور ہوئے، کبھی آرمی پبلک اسکول کے معصوم بچوں کو بے دردی سے قتل کیا تو تو کبھی لال مسجد کی صورت میں ان بچوں کو قتل کرنے والوں کو مجاہد قراردیدکر اسلام آباد میں فساد برپا کیا،کبھی شریعت کے نفاذ کےنام پر شدت پسندی کو فروغ دیا، انہیں فسادیوں نے پاکستان میں بسنے والے مختلف طبقہ فکر کے بہترین، استاتذہ، ڈاکٹر ، انجینر، فوجی اہلکاروں، مزدوروں اور سیاست دانوں کو اس لئے قتل کردیا کہ وہ انکے نظریات کے حامی نہیں تھے۔ آج انہیں فسادیوں کی وجہ سے پاکستان دنیا بھر میں شدت پسند ممالک کی فہرست میں شامل ہے، ان فسادیوں کا مرکز بیروں ممالک کی امداد پر چلنے والے مدارس ہیں۔
یہ فسادی روز اول سے سرزمین پاک کے خلاف سازشوں میں مصروف رہے اور سب سے افسوس کا مقام یہ ہے کہ ان فسادیوں کی پشت پناہی ایک ایسا دوست نما دشمن ملک نے کی ہے جسے پاکستانی عوام نے ہمیشہ اپنا بڑا بھائی قرار دیا۔
پاکستان عوام اس دھوکہ میں تھی ہے کہ یہ دوست نما دشمن ملک سعودی عرب ہمارا مسلمان بھائی ریاست ہے ،یہ حرمین شرفین کے رکوالے ہیں اسی لیئے قابل عزت ہیں ،لیکن پاکستانی عوام کی احسان فراموشی کا صلہ آل سعود نے اسلام کے نام پر پاکستان میں فرقہ رایت اور دہشتگردی کو پھیلاکردیا، آ ج اس سرزمین کے باشندے ایک دوسرے کے دشمن ہوگئے، ایک گھر کے اندر انہوںنے فساد پیدا کروادیا ، بھائی بھائی لڑ گئے کیوں ؟ پتہ چلا کی ایک بھائی وہابی ہوگیا ہے!
ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی لاکھوں ریال کی امداد پاکستان میں موجود مدارس کو پہنچ رہی ہے جہاں پر آل سعود کے مخص مکتب فکر کی تبلیغ کی جاتی ہے اور دیگر مسلمانوں کے تکفیر کی تعلیم کے ساتھ مسلح تربیت دی جاتی ہے جو یہاں سے فارغ ہوکر کسی لشکر کو جوائن کرتے ہیں اور پھر پاکستان یا دنیا میں کسی اور جگہ حملہ آور ہوجاتے ہیں۔
یوں تو پاکستان میںبہت سے ریاض کے ایجنٹ سرگرم ہین لیکن ان میں سہر فرسہت، مولوی طاہراشرفی، وفاق المدارس کے حنیف جالندھری اور انکا گروپ،احمد لدھیانوی، صحافیوں میں اوریا مقبول جان،احمد قریشی، سیاست دانوں میں شریف خاند ان وغیرہ آل سعود کے پے رول پر ہیں۔
اسی طرح اسلام آباد میں اسلامک یونیورسٹی کے نام سے سعودی نظریات کو مدارس سے دور رہنے والے طلبہ تک پھیلانے کے لئے فنڈنگ دی جارہی ہے جہاں پر موجود فیکلیٹی ممبران کا عالمی دہشتگرد تنظیموں کے معاون اور سہولت کاروں میں شامل ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
2015 میں اسی اسلامک یونیورسٹی کے کچھ فیکلٹی ممبران جن میں ایمن نوری شعبہ اسلامک اسٹیڈیز کا پروفیسر اور کچھ طلبہ جو مدارس میں پڑھتے ہیں نے مل کر ایک سعودی سیٹیلائٹ چینل وصال کا اردو ورژن شروع کیا جسکی فنڈنگ بھی سعودی عرب سے کی جارہی ہے۔
اس چینل کا مقصد پاکستان میںپرامن اور محب وطن بانی پاکستان قائداعظم اور علامہ اقبال کی اولادوں شیعہ و صوفی سنی مسلمانوں کے خلاف بے بنیاد پروپگنڈا کرنا ہے انکی تکفیر کرنا، دنیا میں عالمی استعمار امریکا و اسرائیل کے ساتھ ملر کرآل سعود کے جرائم سے پاکستانی مسلمانوں کی توجہ ہٹانا، آل سعود کی اسرائیل دوستی اور مشرق وسطیٰ میں اسلامی ممالک پر جارحیت کو فرقہ وارانہ بنا کر پیش کرنا اور دیگر اہداف شامل ہیں۔
ریاض کے لئے کام کرنے والے ان تمام تر ایجنٹوں کی کوشیش ہے کہ پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کو کمزور کردیا جائےتاکہ اسرائیل کے لئے موجود بڑا خطرہ ٹل سکے، اس سلسلے میں ان سعودی ہم فکر مدارس کے دہشتگردوں پاکستان کے دفائی ہیڈکوائٹر جی ایچ کیو پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی مگر ناکام رہے لہذا اس ناکام کے بعد آل سعود نے اسلام کے نام پر پاکستانی آرمی کو مشرق وسطیٰ کے بحران میں پھنسانے کے لئے چال چلی ہے تاکہ پاک آرمی کو کمزور کرکے یہاں داعش جیسی اسرائیلی پروجیکٹ کو پروان چڑھایا جاسکے جسکے لئے مدارس سے فارغ التحصل جنگجو تیار ہیں۔
پاکستان کے سرحدی علاقہ پارچنار اور گلگت بلتستان میں بسنے والے بانی پاکستان کی اولادوں کے خلاف بھی بے بنیاد پروپگنڈا اسی سلسلے کی کڑی ہے کیونکہ یہ علاقہ جات اور وہاں کی عوام پاکستان کی دفاعی فرنٹ لائن ہیں۔
لہذا ایسے تمام سیاست دان ،صحافی ،پروفیسرز اور مذہبی جماعتیں جو پاکستان کے مفاد کی بجائے سعودی مفاد کے لئے سرگرم ہیں پاکستان کی بقاء کے لئے مستقل خطرہ ہیں کیونکہ انکی تمام تر کوشیش وطن عزیز میں آل سعود کے نظریات پر مبنی وہابی ریاست کا قیام عمل میں لانا ہے، جو ناصرف مسلمانوں بلکہ پاکستان میں بسنے والی دیگر اقلیتوں عیسائی، ہندو، سکھ ،احمدی و دیگر برادریوں کے لئے بھی شدید نقصان دہ ہے ،اسی لئے اور انکا قلع قما کرناپاک افواج اور ہوشیار رہنا پاک عوام کی ذمہ داری ہے۔