پاکستان

ایم ڈبلیو ایم کنویشن: پہلے روز جشن مولود کعبہ اور شب شہداء کا انعقاد، شوریٰ اعلیٰ کا سعودی الائنس پر تحفظات کا اظہار

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سالانہ مرکزی کنونشن کا آغاز جامعۃ الصادق اسلام آباد میں ہوگیا ہے۔ کنونشن کے پہلے روز جشن مولود کعبہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ظہیر الحسن نقوی نے مولائے کائنات حضرت علی علیہ السلام کی زندگی کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ حضرت علی علیہ السلام کے خطبات، فرمودات اور خطوط ناصرف فصاحت و بلاغت کا نادر نمونہ ہیں بلکہ باوقار زندگی گزارنے کے پُرحکمت اصول بھی ان میں وضع کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت علی علیہ السلام کی سیاسی زندگی کمالات سے بھرپور ہے۔ مولائے کائنات جب اپنا کوئی ذاتی کام کرنے لگتے تو بیت المال کی طرف سے ملے گئے چراغ کو بجھا دیتے۔ صاحبان اقتدار اگر حضرت علی علیہ السلام کے کردار کو عملی زندگی میں اپنا لیں تو بہت سارے بحرانوں سے نکلا جا سکتا ہے۔

مولانا علی اکبر کاظمی نے کہا کہ حضرت علی (ع) کے دور میں جن خارجیوں نے اسلام کے نام پر دین کو من پسند ڈگر پر چلانے کی کوشش کی، آج ان کی اولادیں داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیمیں بنا کر اسلام کے تشخص کو داغدار کرنا چاہتی ہیں۔ ان سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے حضرت علی (ع) کی جرات اور افکار کی پیروی کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مولائے کائنات سے محبت و عقیدت کا عملی اظہار اپنے کردار کو اسلام کے اصولوں میں ڈھال کر کیا جا سکتا ہے۔ تقریب میں شاعر اہلبیت زوار حسین بسمل، اعتزاز حیدر اور فرحان علی وارث نے نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ تقریب کے پہلے روز کی آخری نشست کا انعقاد شب شہداء کے طور پر کیا گیا، جس میں علامہ احمد اقبال رضوی نے خطاب کیا۔

دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے اعلیٰ اختیارتی شوریٰ عالی کا اہم اجلاس چیئرمین علامہ شیخ حسن صلاح الدین کی زیرصدارت مرکزی سیکریٹریٹ اسلام آباد میں منعقد ہوا، اجلاس میں مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری، علامہ حسنین عباس گردیزی، علامہ حیدر عباس عابدی، علامہ غلام شبیر بخاری، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ ہاشم موسوی، علامہ آغا علی رضوی، علامہ مقصود ڈومکی، علامہ برکت علی مطہری، اسد عباس نقوی، رائے علی رضا بھٹی، اکبر علی، نثار علی فیضی، آل محمد جعفری، مرکزی صدر آئی ایس او سرفراز حسین نقوی، رکن بلوچستان اسمبلی آغا سید محمد رضا نے شرکت کی۔

اجلاس کے شرکاء نے گزشتہ سال کی تنظیمی کارکردگی کا جائزہ لیا اور آئندہ سال کیلئے تنظیمی پروگرامات اور دستوری ترامیم پر تفصیلی گفتگو ہوئی، اراکین شوریٰ عالی نے ملک کے مختلف شہروں سے شیعہ علمائے کرام اور جوانوں کے ریاستی اداروں کے ہاتھوں بلاجواز اغواء اور تاحال عدالتوں میں پیش نہ کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ رہنماوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر گمشدہ افراد کو جلد از جلد منظر عام پر نالایا گیا تو ایم ڈبلیو ایم ملک گیر احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی، وفاقی حکومت بشمول تمام صوبائی حکومتوں نیشنل ایکشن پلان پر اس کی اصل روح کے مطابق دیانتداری کے ساتھ عمل در آمد کو یقینی بنائیں اور سیاسی مخالفین بالخصوص اہل تشیع علماء اور جوانوں کےخلاف انتقامی کارروائیوں کا جلد از جلد خاتمہ کریں۔

n00627840-b

 

اجلاس نے جنرل (ر) راحیل شریف کے سعودی فوجی اتحاد کی سربراہی قبول کرنے پر بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور قرار دیا کہ ایوان میں بحث و مباحثے اور سیاسی ومذہبی جماعتوں کی مشاورت کے بغیر اس غیر منطقی اقدام کے اثرات پاکستان کی داخلی و خارجی سلامتی کو شدید خطرات سے دوچار کریں گے، لہٰذا تمام محب وطن جماعتیں مل کر اس وطن دشمن اقدام کے خلاف ایوان کے اندر اور باہر صدائے احتجاج بلند کریں جس کے نتیجے میں پاکستان کی سلامتی اور استحکام افغان جہاد کی طرز پر ایک مرتبہ پھر دائو پر لگتے نظر آرہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button