ایران

ایران کے میزائل پروگرام کا ایٹمی معاہدے سے کوئی تعلق نہیں : وزارت خارجہ

وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے گروپ سیون کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی ماہیت اور میزائیل کی ڈیزائننگ کچھ اس طرح کی گئی ہیں کہ جن سے سلامتی کونسل کی قرار داد بائیس اکتیس کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران نہایت خوش اسلوبی اور جذبہ خیرسگالی کی بنیاد پر جوہری معاہدے کے من و عن نفاذ کا خواہاں ہے اور جیسا کہ جی سیون گروپ کے اختتامی اعلامیہ میں بھی بیان کیا جاچکا ہے کہ چند فریقی معاہدے کے مکمل نفاذ کے لئے ضروری ہے کہ تمام فریق اپنے وعدوں پر بدستور قائم رہیں ۔

بہرام قاسمی نے کہا کہ مختلف عالمی رپورٹیں بالخصوص بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی اس بات کی گواہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران جوہری معاملے پر اپنے وعدوں پر قائم ہے لہذا دوسرے فریق کو تعمیری سیاسی اقدامات اٹھانے بالخصوص پابندیوں کے خاتمے پر مثبت کارکردگی دکھانے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی ہم کہہ چکے ہیں کہ سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر بائیس اکتیس کے تناظر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے دفاعی اور میزائل پروگرام کا جوہری معاہدے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔قابل ذکر ہے کہ گروپ سیون کے اختتامی بیان میں، رائے عامہ کو منحرف کرنے کی غرض سے، ایران کے میزائل پروگرام پر تشویش کا اظہار کیا گیاہے۔سات صنعتی ممالک جرمنی،فرانس، اٹلی، جاپان، کینیڈا، برطانیہ اور امریکہ گروپ سیون کے رکن ممالک ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button