پاکستان

سانحہ سہون، کشمیر،لاہور سمیت دہشتگردی کے خلاف ملک بھر میں ایم ڈبلیو ایم کیجانب سے احتجاج

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام ملک میں حالیہ دہشتگردی کے لہر کیخلاف ملک گیر مظاہرے ہوئے،چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں نماز جمعہ کے بعد احجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔

لاہور میںمجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام حضرت لعل شہباز قلندر کی مزار پر خودکش دھماکے لاہور ،پشاور،کوئٹہ سانحات اور آزاد کشمیر میں مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ تصور جوادی اور انکی اہلیہ پر قاتلانہ حملے کیخلاف جامع مسجد صاحبزمان حیدر روڈ اسلام پورہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،مظاہرے میں شہریوں کی بری تعداد نے شرکت کی ، علاوہ ازین پنجاب بھر میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیئے گئے جس میں عوام می بڑی تعداد نے شرکت کی۔

سند ھ میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام ٹنڈو محمد خان ، حیدرآباد، ماتلی،خیرپور،سکھر، کمب سمیت دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں سانحہ سیہون شریف درگاہ حضرت لعل شہباز قلندر پر ہونے والے بم دھماکے میں درجنوں بے گناہوں کی شہادت لاہور، پشاور میں دہشتگردوں کی بربریت اور آزاد کشمیر میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ تصور جوادی اور انکی اہلیہ پر قاتلانہ حملے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ۔

خیبر پختونخوا میں پیشاور اور گرد و نواح میں بھی عوام نے بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرہ کیااور دہشتگرد کے واقعات کی مذمت کی۔

کراچی میں مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام مسجد حسین آباد ملیر اور مسجد نور ایمان نارتھ ناظم آباد میں منعقد کیئے گئے ، جس سے مولانا مرزا یوسف حسین اور مولانا نشان ساجدی نے خطاب کیا۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ کہا کہ ،دہشتگردوں نے پاکستانی عوام پر جنگ مسلط کرنے کا اعلان کر دیا ہے، صوفیوں اور اولیااللہ کی سرزمین کو خاک و خون میں نہلانے والے صفاک دہشتگرد کسی رعایت کے مستحق نہیں، حکمران دہشتگردوں کے سیاسی و مذہبی سرپرستوں کے دباو کو مسترد کرتے ہوئے اس ناسور کیخلاف بے رحمانہ آپریشن کا اعلان کرے، نیشنل ایکشن پلان پر حقیقی معنوں میں عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے،انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو جاگنے کے لئے مزید کتنے معصوم پاکستانیوں کے خون درکار ہیں، حکمران،افواج پاکستان اور عوام مل کر ان درندہ صفت تکفیری دہشتگردوں کا مقابلہ کرے، ان دہشتگردوں کی سرپرستی سی پیک کے دشمن ممالک کر رہے ہیں، ہمیں اپنی ماضی کی غلط پالیسیوں پر نظرثانی کرتے ہوئے،پاکستان کے مستقبل کا سوچنا ہو گاعلامہ کامرانی نے کہا کہ دہشت گردوں کی کاروائیاں ملکی سلامتی و استحکام کے لیے خطرناک صورت اختیار کر چکی ہیں، ان تکفیری دہشتگرد گروہوں کا خاتمہ ملکی سلامتی و امن کے لیے انتہائی ضروری ہے، دہشت گردی کا خاتمہ حکومت کے محض بلند و بانگ دعووں سے نہیں ہو گا اس کے لیے سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہو کر فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم مذہبی جماعتوں اور سہولت کاروں کے لیے حکمران جماعت کا نرم گوشہ ملک میں دہشت گردی کا ایک واضح سبب ہے، دہشت گردی کی حالیہ کارروائی کو اگر عالمی تناظر میں دیکھا جائے تو یہ پاک چائنا اقتصادی راہدری منصوبے کے خلاف بھی سازش ہے، امریکہ ،بھارت اور کچھ خلیجی ریاستیں پاکستان کو مستحکم نہیں دیکھنا چاہتیں اور سی پیک کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں، پاکستان کے امن کو خراب کر کے پاکستان کو ایک غیر محفوظ ریاست ثابت کرنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے، اس کوشش کو ناکام بنانے کا واحد حل دہشت گرد عناصر اور سہولت کاروں کے خلاف بھرپور کارروائی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک بھر میں کالعدم مذہبی جماعتوں کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے، رکاوٹ بننے والے عناصر کے خلاف بھی کاروائی کی جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button