پاکستان

حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کرانے میں ناکام ہوگئی ہے،سینیٹ اراکین

شیعیت نیوز: سینیٹ میں اپوزیشن ممبران نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کرانے میں ناکام ہوگئی ہے، بہت سے نکات پر عمل نہیں ہوا اور کالعدم جماعتیں کھلے عام کام کررہی ہیں۔گزشتہ روز سینٹ اجلاس میں سنیٹرسحرکامران نے تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ نفرت آمیزتقاریر پر کوئی نوٹس نہیں لیا جارہا ہے۔ ایوان نیپ پرعملدرآمد کی موجودہ حیثیت کو زیر بحث لائےاور ملک بھر میں اس پریکساں عملدرآمد کے لیے طریقے اور ذرائع تجویز کرے۔

سینٹر کریم خواجہ نے کہا کہ پنجاب میں دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی نہیں کی جارہی ہے نہ ہی مدرسہ ریفارمز کی گئی ہیں۔ دہشت گردی اورجہادی تنظیمیں اب بھی متحرک ہیں۔ سنیٹر فرحت اللہ بابر نے کہاکہ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمدبارے اپنی ترجیحات درست نہیں کیں۔ حکومت ہشت گردوں کےخلاف بلاتفریق کارروائی کرے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے نفرت انگیزتقاریر کوروکنے بارے کچھ نہیں کیا،اگر بلاگرز، سول سوسائٹی کے نمائندے ریاست کی پالیسیوں کےخلاف بات کرتے ہیں تو ان کے خلاف نفرت آمیز تقاریر اورسنگین الزامات عائد کردیئے جاتے ہیں۔ سینٹر طاہر مشہدی نے کہاکہ نیکٹا کمزور ہے جس کو فنڈزملے نہ ہی افرادی قوت ملی ہے۔ شاہی سید نےکہا کہ سینٹر طاہر مشہدی نے اچھے اور برے طالبان کا تو بتا دیا ہے لیکن گڈ ایم کیو ایم اور بیڈ ایم کیو ایم کے بارے میں بات نہیں کی کہ واشنگ مشین والی ایم کیو ایم کون سی ہےاور لندن کی ایم کیوایم کون سی؟ خداراالزام نہ لگائو اگر ایم کیو ایم کے ’’را‘‘سے تعلقات ہیں تو ایوان میں مت آنے دواچھی بری ایم کیو ایم والا تماشا بند کیا جائے۔کراچی کے دو چار ایس ایچ او کوتو وہ بھی جانتے ہیں جو ٹارگٹ کلنگ اور پولیس مقابلے کرواتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button