سعودی عرب

سعودی تاریخ میں پہلی دفعہ شہریوں پر ٹیکس عائد کرنے کی منظوری

ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب نے ملک میں جاری مالی بحران کے سبب شہریوں پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس عائد کرنے کی منظوری دے دی، جلد ہی ہر شہری کسی بھی شے کی خریداری پر 5 فیصد ٹیکس ادا کرنے کا پابند ہوگا۔تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں محصولات سے پاک (ٹیکس فری) زندگی اب ماضی کا قصہ بننے جارہی ہے،سعودی کابینہ نے شہریوں پر ویلیو ایڈیڈ ٹیکس لگانے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت شہریوں کو متعدد اشیا کی خریداری پر 5 فیصد لیوی ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
سعودیہ عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق 5 فیصد لیوی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ خلیجی ممالک کی چھ رکنی تنظیم جی سی سی(گلف کوآپریشن کنٹریز) کے معاہدے میں گزشتہ سال جون میں کیا گیا تھا جس پر اب عمل درآمد ہونے جارہا ہے۔انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) نے معیشت میں بہتری کے لیے خیلجی ممالک کو سفارشات پیش کی تھیں کہ وہ اپنے شہریوں پر ایکسائز اور ویلیو ایڈڈ ٹیکس عائد کردیں کیوں کہ تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کے باعث معیشت کی بہتری سست روی کا شکار ہے، جی سی سی اب ان ہی سفارشات پر عمل کررہی ہے۔
خلیجی ممالک پہلے ہی اس بات پر آمادہ ہیں کہ رواں سال تمباکو، سافٹ ڈرنک اور انرجی ڈرنک پر ٹیکس عائد کردیا جائے۔یہاں یہ بات قابل غور رہے کہ سعودی عرب میں شہریوں پر کسی بھی قسم کا کوئی ٹیکس عائد نہیں، سعودی شہری طویل زندگی تک محصولات سے پاک اور متعدد معاملات پر سبسڈی حاصل کرنے کا لطف اٹھا چکے ہیں تاہم اب یہ معاملہ ختم ہونے جارہا ہے۔
سعودی عرب دنیا بھر میں تیل کی پیداوار اور برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے اور خطے میں سب سے مضبوط معیشت کا حامل ہے،سال 2014ء سے تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کے سبب سعودی عرب مالی بحران کا شکار ہے، حکام معیشت کی بحالی کے لیے مختلف شعبہ جات میں کٹوتیاں کرچکے ہیں اور آمدنی کے نئے ذرائع تلاش کررہے ہیں۔
ان ہی اقدامات میں تاریخ میں پہلی بار سعودی حکومت نے مالی معاملات میں قمری کلینڈر کے بجائے شمسی کلینڈر کو شامل کرنے کا اقدام بھی اٹھایا، سعودی کابینہ میں شامل وزرا کی تنخواہوں میں کٹوتی کی، سول سرونٹس کی تنخواہیں منجمد کیں، کیوں کہ گزشتہ سال سعودی عرب کا بجٹ خسارہ ریکارڈ سطح پر 97 ارب ریال تک پہنچ گیا۔سعودی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس چھ ممبر ممالک کی گلف کوآپریشن کونسل کے ذریعے نافذ کیا جائے گا، اس کونسل میں کویت، بحرین، عراق، عمان، قطر اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button