پاکستان

سعودی اتحاد پاکستان میں فرقہ واریت کو پروان چڑھائے گا، صاحبزادہ حامد رضا

شیعیت نیوز: سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے اسلام ٹائمز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کے سعودی عرب کی سربراہی میں بننے والے اسلامی ممالک کے اتحاد کا ممکنہ فوجی سربراہ کی خبروں کے حوالے سے کیا کہیں گے۔؟ کے جواب میں کہا کہ میری دُعا اور خواہش ہے کہ اگرچہ میرے پاس جو تفصیلات ہیں، وہ اس کے برعکس ہیں، جو کہ تقریباً مصدقہ اور کنفرم ہیں کہ پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف اس اسلامی ممالک کے اتحاد کی سربراہی لینے کے لئے تیار ہوچکے ہیں، میرے پاس یہ بات مصدقہ ذرائع سے تصدیق شدہ ہے۔ لیکن میری ابھی بھی خواہش ہے کہ اللہ کرے وہ ایسا نہ کریں، اس لئے کہ ہم نہیں سمجھتے کہ پاکستان اس سے پہلے جن مسائل کا شکار رہا ہے اور پاکستان میں جس طرح فرقہ وارانہ کشیدگی رہی ہے، یہ نام نہاد اسلامی اتحاد دراصل اسی فرقہ واریت کو آگے پروان چڑھائے گا۔ جنرل (ر) راحیل شریف نے جو پاکستان میں ضرب عضب کے حوالے سے خدمات و سرویسز انجام دیں، نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے پاکستان میں فرقہ واریت اور دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے اُن کی جو خدمات تھیں، میرا خیال ہے کہ اُنہیں ایک دھچکا لگے گا۔

پاکستان میں اکثریت جو پُرامن طبقہ ہے، وہ جنرل (ر) راحیل شریف کے ساتھ اس لئے تھا کہ اُنہوں نے دہشتگردوں کا قلع قمع کیا تھا، اب بڑا مشکل ہوگا کہ سعودی عرب کی سربراہی میں کوئی ایسا اتحاد بنے جس کا کام یمن کے اندر بمباری کرنا ہو یا جس کا کام شام میں بشار الاسد کو غیر مستحکم کرنا ہو، یا جس کا کام عراق کے داخلی معاملات میں دخل اندازی کرنا ہو۔ اگر راحیل شریف کی سربراہی میں یہ کام ہوگا تو اس سے پہلے وہ جو پاکستان میں بطور آرمی چیف جو خدمات انجام دے کر گئے ہیں، یہ اقدامات اُس کے برعکس ہوگا، میری خواہش، آرزو اور تمنا ہے کہ وہ ایسا نہ کریں، کیونکہ ایسے اقدام سے نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام غیر مستحکم ہوگا، جنرل (ر) راحیل شریف ایک پروفیشنل انسان ہیں اور وہ پروفیشنل خدمات انجام دے کر گئے ہیں۔ اُنہوں نے اپنے آپ کو ہمیشہ غیر متنازعہ رکھا ہے اور اُنہیں غیر متنازعہ ہی رہنا چاہیے، اگر اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ اُنہوں نے اس نام نہاد اسلامی اتحاد کی سربراہی قبول کر لی ہے تو میں بطور پاکستانی و بطور مسلمان ہر فورم پر اس کی بھرپور مخالفت کروں گا اور مسترد بھی کروں گا۔ ہم سمجھتے ہیں جنرل (ر) راحیل شریف کا یہ اقدام پاکستان اور عالم اسلام کے حوالے سے مزید تباہی کا سبب بنے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button