مقبوضہ فلسطین

پیرس کانفرنس فلسطین کے خلاف امریکی منصوبہ ہے

رپورٹ کے مطابق فلسطین کے مزاحمتی گروہوں کے اتحاد کے سیکریٹری خالد عبدالمجید نے پیرس کانفرنس کو صیہونی حکومت کو تسلیم کرنے، صیہونی بستیوں کی تعمیر جاری رہنے اور بے گھر فلسطینیوں کی وطن واپسی کے حق کو ختم کرنے کے منصوبے کا حصہ قرار دیا۔ انھوں نے مزاحمت اور انتفاضہ کو صیہونی قبضہ ختم کرنے کا واحد آپشن قراردیتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی نام نھاد خودمختار انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ اپنی کارکردگی اور اقدامات پر نظرثانی کر کے مزاحمت اور انتفاضہ کو جاری رکھنے کی ملت فلسطین کی خواہش کو اپنی ترجیحات میں شامل کرے۔واضح رہے کہ پیرس کانفرنس فلسطینی انتظامیہ اور صیہونی حکومت کے درمیان سازباز مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع کرنے کے مقصد سے اتوار پندرہ جنوری کو فرانس کے دارالحکومت پیرس میں منعقد ہوئی جس میں 70 ملکوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ یہ کانفرنس بھی اس سلسلے میں ہونے والی گذشتہ کانفرنسوں کی مانند کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہو گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button