شہید آیت اللہ شیخ باقرالنمر کا خون آل سعود خاندان کے زوال کا باعث بنےگا
حزب اللہ لبنان کے نائب سیکرٹری جنرل نے سعودی شاہی خاندان کو علاقائی بحرانوں کا اصلی ذمہ دارقراردیتے ہوئے خبردارکیا ہےکہ سعودی وہابی رژیم خالص اسلام کے مقابلےمیں وہابیت کو متعارف کرانے کی کوشش کررہی ہے۔ سعودی عرب کے ممتازشیعہ عالم دین شہید آیت اللہ شیخ باقرالنمر کی پہلی برسی کے موقعے پر حزب اللہ لبنان کے نائب سیکرٹری جنرل’’شیخ نعیم قاسم‘‘نے سعودی شاہی خاندان کو علاقائی بحرانوں کا اصلی ذمہ دارقراردیتے ہوئے خبردارکیا ہےکہ سعودی وہابی رژیم خالص اسلام کے مقابلے میں وہابیت کو متعارف کرانے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آیت اللہ شیخ نمرباقر سعودی عرب کے حقیقی نمائندے اورفلسطین ،بحرین ،لبنان ،عراق اورشام کی مظلوم عوام کے حقیقی حامی تھے، آیت اللہ شیخ نمر باقر کی شہادت سعودی حکمران خاندان کی ناکامی کی واضح دلیل ہے۔
صیہونی رژیم کےساتھ تعلقات کی بحالی وہابی سعودی رژیم کی اہم ترجیح ہے تاکہ مسئلہ فلسطین کو عرب عوام کیلئے ہمیشہ کیلئے نابود کیاجائے۔ بحرین میں سعودی فورسز کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ دنیا بھر میں قتل وغارت کو مزیدبڑھانے کیلئے سعودی رژیم نےخالص اسلام کے بدلے وہابی نظریات کو متعارف کرنے کی جدوجہد کی ہے۔ انہوں نے آل سعود رژیم کو خطے کیلئے سب سے اہم مسئلہ قراردیتے ہوئے کہاکہ آل سعود حکومت علاقائی عوام کے خلاف مظالم اورعلاقے میں اپنی تسلط پسندانہ پالیسیوں کو مسلسل جاری رکھی ہوئی ہے، شہید آیت اللہ شیخ نمرباقر کا خون آل سعود خاندان کے زوال کا باعث بنےگا۔
واضح رہےکہ سعودی سیکورٹی فورسز نے جولائی 2015 ءمیں سعودی عرب کے ممتاز شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ نمرباقر پر قاتلانہ حملہ کرکے انہیں زخمی حالت میں گرفتار کرلیا تھا جس کے بعد 15 اکتوبر 2015 ء کو سعودی عرب کی نمائشی عدالت نے انہیں بے بنیاد الزامات کے تحت پھانسی کی سزا سنائی تھی اورپھر سعودی حکومت نے 2 جنوری 2016 ءکو آیت اللہ شیخ باقر نمر کو بے دردی کےساتھ شہید کردیا۔