مقالہ جات

خلافت عثمانیہ خلافت داعشیہ کے حملوں کی زد میں

نئے عیسوی سال کی رات ترکی کے سیاحتی مرکز استبول کے ایک نائٹ کلب میں داعش سے تعلق رکھنے والے ایک دہشتگرد نے فائرنگ کرکے غیرملکیوں سمیت درجنوں افراد کو ماردیا ۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ داعش دہشتگردوں نے اس حملے کا وقت اور جگہ کا انتخاب اس انداز سے کیا ہے کہ اردگان کی’’ اسلامی جماعت‘‘ جسٹس اینڈ ڈیولیپمنٹ کے بحران میں مزید اضافہ ہوا ہے
اردگان مسلسل ایک بات کو بیان کرتا رہا ہے کہ وہ اس لئے سلفی یا وھابی سوچ رکھنے والے گروہوں کی مدد کررہا ہے کیوں کہ ’’عثمانی سلطنت ‘‘کہ جسے وہ ’’خلافت عثمانیہ ‘‘کہتا ہے کا احیا کرنا چاہتا ہے ۔
تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ استبول کے نائٹ کلب پر ’’دولت اسلامیہ‘‘ نے حملہ کرکے جہاں ایک طرف ترکی سے وفاداری بدلنے کا انتقام لیا ہے وہیں پر اردگان کے حامی شدت پسندوں کے سامنے اسلامائزیشن یا ’’خلافت عثمانیہ‘‘ کا بھی پول کھولنے کی کوشش ہے ،کہ اس خلافت عثمانیہ کےاحیا کے دعودار سلطان کی امارت اسلامیہ میں نائٹ کلب اور شراب و شباب بغیر کسی روک ٹوک صبح و شام چلتا ہے ۔
دوسری پریشان کن بات یہ بھی ہے کہ استبول جیسے مصروف سیاحتی شہر میں اس قدر آسانی کے ساتھ ایک مسلح دہشتگرد ایک حساس وقت پر حساس جگہ کیسے داخل ہوسکتا ہے جبکہ ترک زرائع ابلاغ کے مطابق 17ہزار کے قریب پولیس اہلکار اور سینکڑوں خفیہ اداروں کے افراد استبول کی سیکوریٹی پر مامور تھے

مبصرین کا خیال ہے کہ خفیہ ادارے کے اہلکار ہے ہاتھوں روسی سفیر کے قتل نے واضح کردیا ہے کہ ترک فورسز کی گہرائیوں تک شدت پسندی کے ناسور نے سرایت کرلیا ہے ۔

بالکل اس طرح جس طرح سن اسی میں ضیاالحق کے امریکی جہاد نے پاکستان کو بہت گہرائی تک متاثر کیا ہوا ہے اور آج 36سال بعد بھی پاکستان اس ناسور کی قیمت اداکررہاہے ۔

اردگان کی پالیسیوں پر انتہائی قریب سے گہری نظر رکھنے والوں کا خیال ہے کہ،گرچہ اردگان اب تیزی کے ساتھ اپنی پالیسیوں کو بدلنے جارہاہے لیکن اس کے باوجود ترک عوام کو اس کی غلطیوں کی قیمت اداکرنی ہوگی ۔

مبصرین کا بھی کہنا ہے کہ گار امن و امان کی صورتحال اسی طرح بدستور خراب رہتی ہے تو اس بات کا امکان ہے کہ اردگان حکومت کیخلاف کسی بھی جانب سے ایک اور بغاوت کی کوشش ہو اور شائد تب اردگان کے لئے کوئی سڑک پر نہ نکلے اور یہی وہ نکتہ ہے جس نے اردگان کو اپنی پالیسی بدلنے پر مجبور کردیا ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button